اس مزیدار میوے کو روز کھانا کیوں ضروری ہے؟

مونگ پھلی، بادام، پستے، اخروٹ اور ایسی ہی گریوں کے ساتھ ایک اور میوہ اس موسم میں لوگوں کو بہت پسند آتا ہے اور وہ ہے چلغوزہ۔

چلغوزہ ہوتا تو مپنگا ہے مگر انتہائی لذیذ ہونے کے ساتھ صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند بھی ہے۔اس میں متعدد غذائی اجزا موجود ہیں جن کا استعمال سردیوں میں جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔یہاں اس موسم میں چلغوزے روز کھانے کے فوائد درج ذیل ہیں۔

بے وقت بھوک کی روک تھام

چلغوزہ فیٹی ایسڈز سے بھرپور میوہ ہے جو کہ بے وقت بھوک کی روک تھام میں مدد دیتا ہے، یہ فیٹی ایسڈز ایک ہارمون کے اخراج میں مدد دیتا ہے جو کہ کھانے کی اشتہا کو دباتا ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا چلغوزے کھانے سے کھانے کی خواہش 60 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔

جسمانی توانائی بڑھائے

اس گری میں موجود مختلف اجزا جیسے مونوانسچورٹیڈ فیٹ، آئرن اور پروٹین جسمانی توانائی کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں، اس کے علاوہ یہ میگنیشم کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے جو کہ جسمانی تھکاوٹ کو کم کرتا ہے۔

امراض قلب کا خطرہ کم کرے

گریاں عام طور پر صحت کے لیے فائدہ مند سمجھی جاتی ہیں جس کی وجہ ان میں وٹامن ای اور کے، میگنیشم، مونوسچورٹیڈ فیٹ اور دیگر اجزاءکی موجودگی ہے، یہی چیز چلغوزے کو بھی دل کے لیے فائدہ مند بناتی ہے جو کہ صحت بخش کولیسٹرول کی سطح بہتر جبکہ نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے۔ اس میں موجود وٹامن کے خون کی رکاوٹ سے بچاتا ہے جبکہ وٹامن ای خون کے سرخ خلیات بنانے میں مدد دیتا ہے، جبکہ اس میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ذیابیطس کے لیے بھی فائدہ مند

چلغوزے روز کھانا ذیابیطس ٹائپ ٹو کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتا ہے، یہ گری ذیابیطس سے منسلک پیچیدگیوں جیسے بینائی کو نقصان اور فالج سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔ اس میوے کا روزانہ استعمال بلڈ گلوکوز کو بھی بہتر کرتا ہے۔

دماغی صحت بہتر کرے

چلغوزے آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں اور یہ منرل دماغ کو آکسیجن کی فراہمی کے لیے بہت ضروری ہے جس سے دماغی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ کچھ رپورٹس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ اسے کھانے کی عادت ذہنی بے چینی، ڈپریشن اور تناﺅ جیسے مسائل سے بھی بچاتا ہے۔

کینسر کا خطرہ کم کرے

چلغوزوں میں موجود میگنیشم مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم کرتا ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں میگنیشم کی مقدار کم ہونا لبلبے کے کینسر کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

ہڈیاں مضبوط بنائے

وٹامن کے کا استعمال کیلشیئم کی طرح ہڈیوں کی مضبوطی میں مدد دیتا ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ وٹامن ہڈیوں کے بھربھرے پن کے علاج یا اس سے بچاﺅ میں مدد دیتا ہے، اس سے نہ صرف ہڈیوں کی کثافت بڑھتی ہے بلکہ فریکچر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

جسمانی وزن کم کرے

بے وقت کھانے سے روکنے میں مددگار یہ سوغات پینولینک ایسڈ سے بھی بھرپور ہوتا ہے جو کہ جسمانی وزن میں کمی لاتا ہے، اس کے علاوہ چلغوزے کھانے سے توند کی چربی گھلانے کا عمل بھی تیز ہوتا ہے اور اس کے لیے غذائی عادات میں تبدیلی یا اس کی مقدار کم کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔

بالوں اور جلد کے لیے بھی مفید

مختلف وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور چلغوزے جلد کی نگہداشت کے لیے حیران کن حد تک مددگار ثابت ہوتے ہیں، وٹامن ای اور اینٹی آکسائیڈنٹس عمر بڑھنے سے آنے والی جسمانی تنزلی کی روک تھام کرتے ہیں جبکہ ورم کش ہونے کی وجہ سے یہ حساس جلد کے لیے بھی مفید میوہ ہے۔ اس میں موجود وٹامن ای بالوں کی نشوونما کو تیز کرتا ہے، جن لوگوں کو بالوں کے گرنے یا ہلکے ہونے کا سامنا ہو، ان کے لیے چلغوزے انتہائی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں