بھارت میں حیدرآباد سے رکن پارلیمان اور مسلم رہنما اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ حجاب پہننے والی لڑکی ایک دن بھارت کی وزیر اعظم بنے گی۔
مسلم رہنما نے خطاب کے دوران کہا کہ اگر کوئی لڑکی حجاب پہننے کا فیصلہ کرتی ہے تو اسے پہننے سے کون روک سکتا ہے؟ خطاب میں مزید کہا لڑکیاں حجاب اور نقاب پہنے کالج جائیں گی اور ڈاکٹر، کلکٹر اور بزنس وومین بنیں گی۔
इंशा’अल्लाह pic.twitter.com/lqtDnReXBm
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) February 12, 2022
43 سیکنڈز کے کلپ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی لڑکی حجاب پہننے کا فیصلہ کرتی ہے اور اس میں اس کے والدین کی اجازت شامل ہے تو پھر کوئی کون ہوتا ہے اسے روکنے والا ؟ ہم اسے دیکھیں گے، انشاء اللہ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آپ سب ذہن میں رکھیں، بے شک میں زندہ نہ ہوں ، لیکن ایک دن حجاب پہننے والی لڑکی اس ملک کی وزیراعظم بنے گی۔
#WATCH | K'taka: Argument b/w parents & a teacher outside Rotary School in Mandya as she asked students to take off hijab before entering campus
A parent says,"Requesting to allow students in classroom, hijab can be taken off after that but they're not allowing entry with hijab" pic.twitter.com/0VS57tpAw0
— ANI (@ANI) February 14, 2022
دوسری جانب مودی سرکار نے مسلم خواتین پر زندگی تنگ کردی ہے، بھارتی شہر مانڈیا میں حجاب کرنے والی لڑکیوں پر اسکول اسٹاف دباؤ ڈالنے لگا ہے، یہاں تک کے کلاس میں داخل ہونے تک حجاب پہننے کی والدین کی درخواست کو بھی نظرانداز کردیا گیا ہے۔