دنیا بھر کی پارلیمنٹ کی کارروائی پبلک ہوتی ہے یعنی کہ ایوان جو بھی کارروائی ہوتی ہے اس کو عوام کو دکھایا جاتا ہے تاکہ عوام کو معلوم ہو کہ ان کے نمائندے ایوان میں کیا کررہے ہیں پارلیمنٹ کی کارروائی کیلئے کئی ممالک نے الگ سے ٹی وی چینل قائم کئے ہیں جو صرف پارلیمنٹ کی کارروائی شروع سے لیکر آخر تک دکھاتے ہیں اور قومی ٹی وی چینل بھی ایوان کی مکمل کارروائی دکھاتے ہیں اور پارلیمنٹ کی کارروائی کی ویڈیو اور فوٹو کا سوشل میڈیا مین سٹریم میڈیا پر کوئی کاپی رائٹ کلیم نہیں ہوتا جو چاہے پارلیمنٹ کی ویڈیو استعمال کرسکتا ہے۔
لیکن آزادکشمیر اسمبلی انوکھی اسمبلی ہے جہاں یہ سہولت نہیں پہلے میڈیا کوایوان میں کوریج کی اجازت ہوا کرتی تھی پھر مسلم لیگ ن کے دور میں جب شاہ غلام قادر سپیکر تھے انہوں نے میڈیا کے کوریج پر پابندی لگا دی کہ کوئی نجی ادارے کا کیمرہ مین کوریج نہیں کر سکتا اب صورتحال یہ ہے کہ اسمبلی کی کاروائی کی ویڈیو کی آواز بند کرکے ویڈیو میڈیا کو جاری کیجا رہی ہے جو کہ ایک لطیفہ ہے کنٹرولڈ ریاست کی اسمبلی بھی لگتا ہے کنٹرولڈ کیجا رہی ہے۔
یہ دنیا کی پہلی اسمبلی ہوگی جہاں کی ویڈیو بغیر آڈیو کے جاری ہورہی ہے اس طرح ریکارڈ تو بنتا ہے ویسے اس اسمبلی کے پاس یہ بھی ریکارڈ ہے کہ جہاں کے اراکین کام کریں نا کریں بھرپور مراعات کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپیہ ماہانہ تاحیات پنشن بھی لیتے ہیں شاید یہی وجہ ہے اسمبلی کو کسی کیمپ میں تبدیل کیا جارہا ہے. ایسے میں ہم یہی کہیں گے کہ آزادکشمیر اسمبلی کو آزاد کرو.
امیرالدین مغل مظفرآباد میں مقیم سنیئر صحافی ہیں۔ وہ ذرائع ابلاغ کے کئی قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں۔