سر کا ری ملا زمین کا اب تک کا بڑا دھچکا لگ گیا عید کا سارا مزہ خراب ہو گیا

پنجاب کے سرکاری ملازمین کے لیے بُری خبر ہے کہ انہیں عید الفطر کے موقع پر ایڈوانس تنخواہ نہیں ملے گی۔
پنجاب کے سرکاری ملازمین کو عید الفطر کے موقع پر ایڈوانس تنخواہ دینے کا معاملہ نگران وزیر اعلیٰ حسن عسکری کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ نگران وزیراعلیٰ نے معاملے کی منظوری دی، تو ہی سرکاری افسران و ملازمین کو عید الفطر پر ایڈوانس تنخواہ جاری کی جائے گی۔اس سال عید الفطر کی چھٹیوں کا اعلان 14 جون سے 18 جون تک کیاجارہا ہے۔ جس کے باعث ایڈوانس تنخواہ کی ادائیگی مشکل قرار دی جا رہی ہے۔ محکمہ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے قانون کے مطابق عید بیس تاریخ کے بعد ہو تو تنخواہ ایڈوانس جاری ہو سکے گی لیکن اس سال چونکہ عید بیس تاریخ سے پہلے ہےلہٰذا اس وجہ سے سرکاری افسران و ملازمین کو تنخواہ قبل از وقت دینا مشکل ہے۔دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اب الیکشن 2018ء کے حوالے نگران حکومت آچکی ہے اور اگر ایڈوانس تنخواہ کی ادائیگی کے معاملے پر اگر نگران حکومت منظوری دے دے تو پھر ایڈوانس تنخواہ جاری کی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں تنخواہوں کی مد میں ماہانہ پچیس ارب روپے کا اجرا کیا جاتا ہے، لیکن مالیاتی خسارے اور نگران سیٹ اپ کے تحت مالی بحران بھی ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں نگران حکومت نے آتے ہی ڈیویلپمنٹ بجٹ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ پنجاب میں نگران حکومت چار ماہ تک جاری ترقیاتی بجٹ منظور کرے گی۔4 ماہ کے ترقیاتی بجٹ میں 2017ء اور 2018ء کے جاری منصوبوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ جاری ترقیاتی بجٹ کا حجم ساڑھے 4 سو ارب روپے تک متوقع ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں