اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
بدھ کو مبینہ امریکی خط کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی انٹرا کورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے سماعت کی۔ گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک رکنی بنچ نے درخواست گزار کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مولوی اقبال حیدر پرایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
انٹراکورٹ اپیل دائر کرتے ہوئے درخواست گزار نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ سنگل بنچ میں میرا کیس ٹھیک سے پڑھا نہیں گیا۔ میں نے سفارت کار پر کسی طرح کے الزامات نہیں لگائے۔مولوی اقبال حیدر نے موقف اپنایا کہ میں نے امریکا کے ساتھ تعلقات دا ئوپر لگانے کا نکتہ اٹھایا۔ ملکی مفاد کو دائو پر لگانے پر میں نے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی استدعا کی۔درخواست گزار وکیل نے کہا کہ اس وقت کے وزیراعظم نے خط جلسہ عام میں لہرایا تھا۔ سابق وزیر اعظم نے ہر بار ٹی وی پر کہا کہ مجھے یہ دھمکی آمیز خط ملا۔