لاڑکانہ: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہےکہ ازخود نوٹس کا واحد مقصد مسائل کی طرف توجہ دلانا ہوتا ہے اور عدالت میں جتنی درخواستیں آرہی ہیں وہ انتظامی ناکامی کی وجہ سے ہیں۔لاڑکانہ میں ہائیکورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم کوئی محتاج لوگ نہیں جن کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوئی نہیں اٹھتا تو عدلیہ بھی خاموش رہے، جوڈیشل سسٹم کا مقصد انصاف دینا ہوتا ہے اور ایسا نہیں کہ عدلیہ مسائل پر خاموش رہے، ازخود نوٹس کا واحد مقصد مسائل کی طرف توجہ دلانا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو مستقبل میں اچھی صحت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے، اسپتالوں میں آلات، دواؤں اور ورک فورس کےمعاملات پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آج عدلیہ پر جو بوجھ اکٹھا ہوا اس میں کسی سیاسی جماعت کو نشانہ نہیں بنارہا، عدالت میں جتنی بھی درخواستیں آرہی ہیں وہ انتظامی ناکامی کی وجہ سے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
Load/Hide Comments