اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی فارم کے حلف نامے کی شق ‘این’ ایک کے تحت امیدواروں کو اپنی کارکردگی بتانا لازم قرار دیا تھا لیکن فارم میں امیدواروں نے ایک سے بڑھ کر ایک دلچسپ کارنامہ بتایا جس کی بنیاد پر ریٹرننگ افسران نے ان کے فارم مسترد کیے۔جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد کے ایپلٹ ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف سماعت کی، اس موقع پر فاضل جج نامزدگی فارم مسترد ہونے والوں کے جوابات پڑھ کر مسکرانے پر مجبور ہوگئے۔کاغذات نامزدگی فارم کی شق ‘این’ میں امیدوار کو بتانا تھا کہ آپ نے اپنے حلقے کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کیا کام کیے جس پر ایک امیدوار نے لکھا کہ انہوں نے دوسری شادی نہیں کی۔جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کے نمائندوں سے استفسار کیا کہ یہ فارم انگریزی میں ہی تھا یا اردو میں بھی جاری کیا گیا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments