اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنی زندگی کے دو اہم مقاصد کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ان کی زندگی کے دو ہی مقاصد ہیں۔ ایک ملک میں ڈیمز کی تعمیر کرانا اور دوسرا قرض اتارنا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ کچی آبادیوں میں رہنے والے لوگوں کو بدترین مسائل کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کچی آبادیوں والے بھی انسان ہیں۔ میری زندگی کے دو ہی مقصد ہیں، پہلا مقصد ڈیمز کی تعمیر اور دوسرا قرض اتارنا، ریٹائر ہو کر بھی اس پر کام جاری رکھوں گا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آج پیدا ہونے والا ہر بچہ ایک لاکھ 17 ہزار کا مقروض ہے۔ ہم نے اپنی پانچ نسلوں کو مقروض کر لیا ہے ، ہمیں آئندہ آنے والی نسلوں کو مقروض چھوڑ کر نہیں جانا۔ ڈیمز اور پانی والے مسئلے کے بعد قرضوں والا کام شروع کریں گے ۔
Load/Hide Comments