فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہےکہ تحریک انصاف کے پاس آزاد ایم این ایز کی تعداد 8 تک پہنچ گئی ہے۔عام انتخابات میں اکثریت ملنے کے بعد تحریک انصاف کی وفاق میں حکومت سازی کے لیے مشاورت جاری ہے اور نمبر گیم پورا کرنے کے لیے آزاد امیدواروں سمیت دیگر جماعتوں کے ارکان کو ملانے کی تگ و دو چل رہی ہے۔ترجمان
تحریک انصاف فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہےکہ پی ٹی آئی کے پاس آزاد ایم این ایز کی تعداد 8 تک پہنچ گئی ہے اور مزید 2 آزاد ارکان قومی اسمبلی سے بات چیت جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ تحریک انصاف کے امیدوار کو ہرانے والے ایم این اے شبیر قریشی سے معاملات طے پاگئے ہیں جب کہ نو منتخب آزاد ایم این اے علی محمد مہر بھی پی ٹی آئی ٹیم کاحصہ بننے کوتیار ہیں۔ذرائع کے مطابق 13 میں سے 6 آزاد ارکان پہلے ہی تحریک انصاف کا حصہ بن چکے ہیں۔اہم اجلاس آج ہوگادوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کا اہم اجلاس آج سہ پہر 3 بجے بنی گالہ میں ہوگا جس میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین سمیت دیگر پارٹی رہنما شریک ہوں گے جب کہ اجلاس میں وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کے امور پر غور ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی کے فارمولے پر بھی غور کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق عمران خان آج بنی گالہ میں ایم کیوایم کے وفد سے ملاقات کریں گے جب کہ ان کی بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک اورخبر کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں پولنگ کا عمل اور اس کے نتائج کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کرلیا۔انتخابات کے حوالے سے یہ فیصلہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-10 (شانگلہ) اور این اے- 48 (شمالی وزیرستان) میں ووٹ ڈالنےکی شرح کم رہنے اورخواتین کا ووٹنگ ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم رہنے کے باعث کیا گیا۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا کہ اس سلسلے میں ای سی پی سیکیٹیریٹ کی جانب سے کمیشن کو درخواست ارسال کی جاچکی ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق کسی حلقے میں مرد اور خواتین ووٹرز کی کل تعداد میں اگر خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح 10 فیصد سے کم ہوگی تو اس حلقے کے نتائج تسلیم نہیں کیے جائیں گے اور پولنگ کا عمل کالعدم قرار پائے گا۔خیال رہے کہ شانگلہ کے حلقہ این اے-10 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 3 سو 43، اور اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 12 ہزار 2 سو 94 ہے، جس میں سے ایک لاکھ 15 ہزار 6 سو39 مرد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔یعنی تقریباً54 فیصد مردوں نے ووٹ ڈالا جبکہ ایک لاکھ 62 ہزار 49 خواتین ووٹرز میں سے صرف 12 ہزار 6 سو 63 نے رائے شماری میں حصہ لیا۔مذکورہ حلقے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عنایت اللہ 34 ہزار 70 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، جبکہ ان کے حریف عوامی نیشنل پارٹی کے سعیدالرحمٰن نے 32 ہزار 6 سو 65 ووٹ حاصل کیے۔خیال رہے شانگلہ کا یہ حلقہ ان 44 حلقوں میں سے ایک ہے جہاں مسترد کیے جانے والے ووٹوں کی تعداد کامیابی کے تناسب سے بھی زیادہ ہے۔دوسری جانب شمالی وزیرستان کےحلقہ این اے-48 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 74 ہزار 2 سو5 ہے جس میں ایک لاکھ 96 ہزار 6 سو 68 مرد ووٹرز میں سے 57 ہزار 600 نے رائے شماری میں حصہ لیا۔اس طرح تقریباً 29 فیصد مردوں نے ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ 77 ہزار 5 سو 37 خواتین ووٹرز میں سے صرف 8 فیصد یعنی 6 ہزار 3 سو 64 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔واضح رہے کہ اس حلقے سے آزاد امیدوار محسن جاوید 16 ہزار 4 سو 96 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جن کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے اورنگزیب خان نے 10 ہزار 3 سو 69 ووٹ حاصل کیے تھے۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ملک کے کئی دیگر حلقوں میں بھی خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح انتہائی کم رہی ، تاہم الیکشن کمیشن کی قائم کردہ حد 10 فیصد سے زائد ہونے کے سبب ان کے نتائج تسلیم کرلیے گئے۔
Load/Hide Comments