لاہور: ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے ڈی پی او پاک پتن رضوان گوندل کے تبادلے کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی جس میں بتایا گیا ہےکہ آئی جی پنجاب اور آر پی او نے ڈی پی او پاک پتن کو خاور مانیکا کے ڈیرے پر جاکر معافی مانگنے کا نہیں کہا۔گزشتہ دنوں پنجاب حکومت نے ڈی پی او پاک پتن رضوان گوندل کا تبادلہ کیا تھا، ڈی پی او پر خاور مانیکا کی بیٹی سے مبینہ بدتمیزی کا الزام عائد کیا گیا ہے جب کہ ڈی پی او کا مؤقف ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔چیف جسٹس پاکستان نے ڈی پی او کے تبادلے کا از خود نوٹس لیا تھا جس پر گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے رضوان گوندل کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا جب کہ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ اگر وزیراعلیٰ یا اس کے پاس بیٹھے شخص کے کہنے پر تبادلہ ہوا تو یہ درست نہیں، کسی وزیراعلیٰ کے لیے بھی آرٹیکل 62 ون ایف کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments