کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے شہر میں 23 لاپتا بچوں میں سے صرف ایک کی بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورٹ میں 23 گمشدہ بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے بچوں کی بازیابی میں پولیس کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ کو طلب کرلیا اور ریمارکس دیئے کہ لاپتا بچوں کی عدم بازیابی پر سخت تشویش ہے۔اس موقع پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ بچوں کی گمشدگی سے متعلق 22 ایف آئی آرز درج کرلی ہیں۔جب کہ ڈی آئی جی کرائم برانچ نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی سندھ کے حکم پر ٹیم بنائی تھی جس نے ایک بچی کو بازیاب کروالیا ہے۔ڈی آئی جی کے بیان پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ 23 میں سے صرف ایک بچے کو بازیاب کروایا گیا ہے، پولیس کی تحقیقات بہت ہی سست ہیں، پولیس حکام لاپتا بچوں کی بازیابی کو جلدسے جلد یقینی بنائیں۔عدالت نے آئی جی سندھ کی بنائی ہوئی ٹیم پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی کی سربراہی میں نئی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا۔عدالت نے اے وی سی سی (سی آئی اے) کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا اور بچوں کی بازیابی تک ڈی آئی جی کو ہر سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ کلیم امام خود پیش ہوکر وضاحت کریں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments