مبینہ پولیس مقابلے میں 10 سالہ امل کی ہلاکت: سپریم کورٹ نے کمیٹی قائم کردی

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 10 سالہ بچی امل عمر کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی سماعت کے دوران پولیس ٹریننگ اور قواعد میں ضروری ترامیم، پرائیویٹ اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج اور واقعے کے ذمہ داران کے تعین کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی۔کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، بیرسٹر اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ، ایڈووکیٹ عمائمہ اور دیگر شامل ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر مبینہ پولیس مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ امل کی موت پولیس اہلکار کی گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی، جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے آج مذکورہ کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران امل کے والدین بینش اور عمر عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔اس موقع پر بچی کی والدہ بینش عمر واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے زاروقطار رو پڑیں۔انہوں نے بتایا کہ 13 اگست کی شب وہ کراچی میں اختر کالونی کے سگنل پر کھڑے تھے کہ ڈاکوؤں نے انہیں لوٹا اور تھوڑی ہی دیر بعد عقبی اسکرین پر گولی لگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں