پاکستان کے پہلے وزیراعظم اور بانی پاکستان کے دستِ راست شہید ملت خان لیاقت علی خان کو ہم سے بچھڑے 67 برس بیت گئے۔لیاقت علی خان برصغیر کے علاقے کرنال میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور 1922ء میں برطانوی بار میں شمولیت اختیار کی۔لیاقت علی خان 1923ء میں ہندوستان واپس آئے اور مسلم لیگ میں شامل ہوئے جبکہ 1936ء میں وہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل بنے۔انہوں نے بر صغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن بنانے کے لیے قائداعظم محمد علی جناح کا بھرپور ساتھ دیا اور پاکستان کو وجود میں لانے کے لیے انتھک کوشش کی۔انہوں نے ہر موقع پر پاکستان کے لیے اپنی خدمات پیش پیش رکھیں اور ہمیشہ ملک کی بقا کے لیے دعاگو رہے۔لیاقت علی خان نے آخری بار 16 اکتوبر 1951 کو راولپنڈی کے کمپنی باغ میں جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے شرکت کی تھی تاہم جیسے ہی وہ خطاب کرنے کے لیے مائیک پر آئے ان پر گولی چلا دی گئی۔قائد ملت لیاقت علی خان کا قتل پاکستان کے پر اسرار ترین واقعات میں سے ایک ہے، جس کی گُتھی آج تک سلجھائی نہیں جاسکی۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments