شاپ ٹریکر — دکانوں کو چوری کے خطرے سے بچانے کیلئے قلات کے نوجوان کا کارنامہ

بلوچستان کے ضلع قلات کے ایک باصلاحیت نوجوان نے ‘شاپ ٹریکر’ کے نام سے ایک ایسی ڈیوائس ایجاد کی ہے، جسے لگانے کے بعد دکان مالکان کو رات کے وقت چوری کا خطرہ نہیں رہتا۔نوجوان فاروق یاسین کو یہ آلہ بنانے کا خیال اُس وقت آیا، جب قلات میں چند سال قبل رات کے وقت دکانوں میں چوری کی وارداتیں بڑھ گئیں۔یہی وجہ ہے کہ بڑھتی ہوئی چوری کی وارداتوں کو روکنے کے لیے فاروق یاسین نے ایک ایسا آلہ تیار کیا، جس کی وجہ سے اب مالکان رات کو چین کی نیند سوتے ہیں۔’شاپ ٹریکر’ نامی اس ڈیوائس کو دکان میں رکھنے سے چور جیسے ہی شٹر یا تالے کو ہاتھ لگائے گا تو دکان مالک کا فون بجنا شروع ہوجائے گا۔اس حوالے سے فاروق یاسین کا کہنا ہے کہ اس ڈیوائس میں ایک سینسر، بیٹری، موبائل پارٹس اور سم لگائی گئی ہے، جو یو پی ایس کی طرح سے چارج بھی ہوتی ہے اور ایک دن 10 منٹ چارج کرنے پر سات دن چلتی ہے۔ اس کی خوبی یہ ہے کہ جیسے ہی کوئی چور دیوار کا تالا یا شٹر توڑنے کی کوشش کرے یا کوئی اور راستہ اختیار کرے تو یہ فوراً مالک کو اطلاع دے دیتی ہے۔فاروق یاسین کی تعلیمی قابلیت بی اے ہے اور وہ موبائل ریپئرنگ کا کام کرتے ہیں۔انہیں اس ڈیوائس کو ایجاد کرنے میں دو سال کا عرصہ لگا لیکن اب وہ دن میں کئی ڈیوائسز تیار کرسکتے ہیں۔ ایک ڈیوائس پر 8 ہزار روپے کا خرچہ آتا ہے۔فاروق کے مطابق وہ اس ڈیوائس کو کسی بھی شیپ میں بنا سکتے ہیں، مثلاً: کولر، اسپیکر یا کوئی بھی اور شیپ۔قلات کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ فاروق یاسین کی تیار کردہ شاپ ٹریکر ایک کامیاب ڈیوائس ہے، جس کے آنے سے اب رات کے وقت دکانوں کی حفاظت کے لیے چوکیدار رکھنے کی بھی ضرورت نہیں رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں