اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی جارحانہ ٹوئیٹس پر وزیراعظم عمران خان کے کرارے جواب نے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کو سوچنے پر مجبور کیا اور انہوں نے وزیراعظم کو خط لکھ کر افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی مدد مانگی۔ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم عمران خان کے جواب نے امریکی صدر کو جارحانہ بیان کے بعد سوچنے پر مجبور کیا اور انہوں نے وزیراعظم کو خط لکھ کر افغانستان میں امن کے لیے معاونت کا کہا’۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ‘عمران خان کے جوابی بیان پر پاکستان میں ڈر کر کانپنے والوں کے لیے ٹرمپ کے خط میں بہت کچھ ہے’۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ٹی وی اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خط لکھا ہے، جس میں پاکستان سے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا گیا ہے۔بعدازاں دفتر خارجہ کی جانب سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور امریکا کے درمیان مل کر کام کرنے کے مواقع تلاش کرنے اور نئی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مسئلہ افغان کے مذاکراتی تصفیے کے لیے پاکستان سے تعاون طلب کیا ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments