ریاض: سعودی عرب میں سعودائزیشن پر تیزی سے عمل جاری ہے اور اب مزید 5 شعبوں میں غیر ملکی تارکین کام نہیں کرسکیں گے۔سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی حکومت غیر ملکی تاریکین کی بجائے مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جسے سعودائزیشن پالیسی کا نام دیا گیا ہے۔اس پالیسی کے تحت پہلے دو مرحلوں میں مختلف شعبوں میں تاریکین پر پابندی عائد کی تھی اور اب وزارت محنت و سماجی امور نے تیسرے مرحلے کے لیے مزید 5 شعبوں میں تاریکین کی ملازمت پر پابندی عائد کردی جس کا اطلاق آج سے ہورہا ہے۔نئی پالیسی کے تحت طبی آلات فروخت کرنے والی اور تعمیراتی سامان فروخت کرنے والی دکانوں میں غیر ملکی کام نہیں کرسکیں گے۔گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کی دکانوں، کارپٹ فروخت کرنے والی دکانوں اور مٹھائی کی دکانوں میں بھی غیر ملکی تارکین کے بجائے مقامی لوگ ملازمت کے اہل ہوں گے اور خلاف ورزی کرنے والے مالکان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔وزارت محنت و سماجی امور کا کہنا ہے کہ محکمے کے افسران دکانوں پر چھاپے ماریں گے اور غیرملکی تارکین کو ملازمت دینے کی صورت میں نئی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب مالکان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments