دوست ممالک کے پاس آخری دفعہ مدد کے لیے جارہے ہیں: اسد عمر

اسلام آباد: وزیرخزانہ اسد عمر نے دیگر دوست ممالک سے بھی امداد کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم دوست ممالک کے پاس آخری دفعہ مدد کے لیے جارہے ہیں۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کی دوستی کی ایک بڑی مثال ہے، سی پیک پاکستان اور خطے کے لیے اہم ہے، اس منصوبے سے خطے کے دیگر ممالک کو بھی استفادہ حاصل کرنا چاہیے، سی پیک دو ممالک کے درمیان معاہدہ ہے، پاکستان اور چین نے تیسرے ملک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، تیسرا ملک مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، چین نے بھی سعودی عرب کی طرح پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کی ہے، امید ہے دیگر دوست ممالک سے بھی امداد آئے گی اور دوست ممالک کے پاس آخری دفعہ مدد کے لیے جارہے ہیں۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم حکمت عملی پر کام کررہی ہے، چین کے ساتھ، تجارت، صنعت اور انفارمیشن کے میدان میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں جب کہ سی پیک میں پرائیویٹ سیکٹر کا کردار بڑھایا جائے گا۔اسد عمر نے مزید کہا کہ ترکی کے ساتھ اپریل میں ٹریڈ فریم ورک کا معاہدہ کیا جائے گا، اس معاہدے سے ایران اور یورپ کے ساتھ تجارت بڑھے گی، ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو بڑھایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے،گذشتہ ہفتے دو بار رابطہ ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں