بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، 4 افراد لاپتہ، لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ

کوئٹہ: بلوچستان کے مختلف اضلاع میں شدید بارش کے بعد سیلاب نے تباہی مچا دی جب کہ سیلابی ریلوں میں 4 افراد بہہ گئے جن میں سے 2 کی لاشیں نکال لی گئی۔مکران اور قلات ڈویژن میں بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر مینگل کا کہنا ہے کہ اوتھل میں سیلابی صورتحال کے باعث 4 افراد لاپتہ ہوگئے جب کہ ریسکیو ذرائع کے مطابق برساتی ریلے میں بہنے والے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر مینگل کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں کے باعث صورتحال کنٹرول میں ہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، بارشوں میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔ضلع آواران میں شدید بارش کے باعث ملار بند کو شدید نقصان پہنچا جب کہ ضلع کا مواصلاتی رابطہ بھی منقطع ہوگیا، ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ نے امدادی سرگرمیوں کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی ہدایت کردی جب کہ پاک فوج کے بھی 4 ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں جب کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور پی ڈی ایم اے کے ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔گزشتہ روز بارش کے بعد سیلابی ریلوں سے متاثر ہونے والی تربت، ہوشاب اور لسبیلہ میں مختلف شاہراہوں کی بحالی کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔خضدار میں سب سے زیادہ 41 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جہاں برساتی نالے بپھر گئے جب کہ مکران اور ضلع لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جہاں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئیں۔شمالی بلوچستان میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ تھم گیا تاہم ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے اور سیلابی ریلے سے رابطہ سڑکوں کو شدید نقصان، ضلعی انتظامیہ چمن کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد 40 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا۔

بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، 4 افراد لاپتہ، لسبیلہ میں ایمرجنسی نافذ” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں