کراچی کے علاقے گذری میں وفاقی وزیر اینٹی نارکوٹکس علی محمد مہر گھر پر مبینہ ڈکیتی کے دوران زخمی ہوگئے۔ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق علی محمد مہر کو پستول کے بٹ لگنے سے سر پر زخم آئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔پولیس کے مطابق علی محمد مہر کے گھر 6 افراد کا گروہ داخل ہوا اور ملزمان نے ملازمین مراد اور یاسین کے بارے میں پوچھا جس کے بعد علی محمد مہر کے سر پر پستول کا بٹ مارا۔پولیس تحقیقات کے مطابق حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ واردات کی نوعیت کیا ہے۔دوسری جانب آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ سے رپورٹ طلب کرلی۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے علی محمد مہر کے ساتھ پیش آئے واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے، ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔گورنر سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے اور ملوث افراد کو جلد گرفتار کر کے سخت کارروائی کی جائے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments