مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے موجودہ صورت حال میں نفع کمانے کے لیے ڈالر خریدنا ملک کے ساتھ بے وفائی اور ذخیرہ اندوزی کی بنا پر گناہ ہے۔پاکستان اس اپنے گھٹتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے شدید معاشی دوچار ہے اور آئی ایم ایف کے سے ڈیل ہونے کے بعد ملک میں ایک ڈالر کی قیمت 180 تک پہنچنے کی افواہوں کے بعد صرف چند دنوں میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس وقت اوپن مارکیٹ میں ڈالر 152 روپے تک پہنچ گیا ہے۔روپے کی بے قدری کی ایک بنیادی وجہ لوگوں کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کو بھی قرار دیا جا رہا ہے۔مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے موجودہ صورت حال میں نفع کمانے کے لیے ڈالر خریدنا ملک کے ساتھ بے وفائی اور ذخیرہ اندوزی کی بنا پر گناہ ہے۔انہوں نے کہا کہ قیمت بڑھنے پر بیچنےکی نیت سے ڈالر خریدنا ذخیرہ اندوزی ہے جو کہ شرعا گناہ ہے جس پر روایت میں لعنت آئی ہے۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
“اس وقت نفع کیلئے ڈالر خریدنا ملک سے بے وفائی اور’گناہ’ ہے: مفتی تقی عثمانی” ایک تبصرہ
اپنا تبصرہ بھیجیں Cancel reply
You must be logged in to post a comment.
our country people are really cheap one they just see their own benefit thats why our country is going down