پیرو: خداؤں کی خوشنودی کی خاطر سینکڑوں بچے قربان کیے جانے کا انکشاف

پیرو میں قدیم تہذیب کے خداؤں کی خوشنودی کے لیے قربان کیے گئے 227 بچوں کی باقیات دریافت ہوئی ہیں۔ماہرین آثار قدیمہ کولمبیا کے چیمو کلچر کے ماننے والے قبائل کے زیر استعمال جگہ ’ہوانچاکو‘ پر گزشتہ ایک برس سے کھدائی کا کام کر رہے تھے اور ملنے والے بچوں کی باقیات کو قربانی کی بھینٹ چڑھائی گئی سب سے بڑی دریافت قرار دیا جا رہا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق آثار قدیمہ کی ٹیم سربراہ فیرن کیسلو کا کہنا ہے کہ یہ قربانی کی بھینٹ چڑھائے گئے بچوں کی سب سے بڑی دریافت ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جن بچوں کی باقیات دریافت ہوئی ہیں ان کی عمریں 4 سے 14 برس کے درمیان ہیں اور انہیں چیمو قبائل کے خداؤں کی روایات کے مطابق قربان کیا گیا۔سربراہ آثار قدیمہ ٹیم کا کہنا یہ بھی کہنا ہے کہ ان بچوں کو النینو نظریات کے ماننے والوں کو خوش کرنے کے لیے قتل کیا گیا اور باقیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچوں کو بارش کے موسم میں قتل کیا گیا۔فیرن کیسلو نے مزید بچوں کی باقیات دریافت ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناقابل ضبط معاملہ ہے، جہاں بھی کھدائی کی جائے باقیات نکل آتی ہے۔خیال رہے کہ ماہرین آثار قدیمہ نے پہلی باقیات گزشتہ برس جون میں دریافت کی تھی جس میں 56 بچوں کی باقیات دریافت ہوئی تھیں۔چیمو تہذیب پیرو کے ساحل اور ایکواڈور میں پھیلی ہوئی تھی لیکن پھر ’انکا امپائر‘ نے انہیں فتح کر لیا اور پھر یہ 1475 کے بعد غائب ہو گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں