پاکستان میں معذوروں کیلئے مصنوعی روبوٹک ہاتھ تیار

پاکستانی انجینئرز اویس حسن قریشی اور انس نیاز نے ایسے مصنوعی روبوٹک ہاتھ تیار کیے ہیں جو ہاتھوں سے معذور بچوں کو سپر ہیرو بنا دیتے ہیں۔اویس اور انس کے تیار کردہ مصنوعی ہاتھوں کو دماغ کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے گا۔دونوں انجینئرز نے بائیونکس کی شروعات تین سال قبل اپنی یونیورسٹی کے پروجیکٹ کے طور پر کی تھی۔انہوں نے میر بیان بلوچ کے لیے مصنوعی ہاتھ بنایا جو مارول کامکس کے مشہور کردار آئرن مین پر مبنی تھا۔انس نے تیار کردہ مصنوعی ہاتھ کے بارے میں بتایا کہ ہمارے جسم میں دماغ مستقل سگنلز بھیج رہا ہوتا ہے تو مصنوعی ہاتھ میں اس جگہ سینسرز لگاتے ہیں جہاں دماغ سے بھیجے گئے سگنلز کی مدد سے ہاتھ حرکت کرتا ہے۔اویس کا اس بارے میں کہنا تھا کہ اُن کا پہلا مقصد یہ تھا کہ وہ بائیو روبوٹکس کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کریں تاہم اس پروجیکٹ میں مزید کام جاری ہے۔انس اور اویس کے اس پروجیکٹ سے اب تک 30 معذور افراد مستفید ہوچکے ہیں جن میں بچے بڑے سب شامل ہیں۔نوجوان انجینئرز نے 2ہزار ڈالر کی مدد سے یہ مصنوعی ہاتھ تیار کئے جس کی پاکستانی رقم 3 لاکھ 12 ہزار سات سو بنتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں