باپ بیٹے کا قتل: ملزمان نے آلہ قتل اور ہاتھ دھوئے، شواہد مٹانے کیلئے پونچھا لگایا

کراچی: کلفٹن میں پروفیسر اور اُن کے امریکی شہری بیٹے کے قتل کے سلسلے میں پولیس نے 3 مرکزی مشتبہ افراد شارٹ لسٹ کر لیے ہیں جنہیں آج تکنیکی شواہد ملنے کی صورت میں انہیں گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر فصیح عثمانی اور اُن کے امریکا پلٹ بیٹے کامران عثمانی کے قتل میں اس خاندان کے انتہائی قرب داروں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ایس ایس سی ساؤتھ شیراز نذیر کے مطابق اب تک کی تفتیش کے دوران یہ یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ ملزمان گھر اور خاندان کے 100 فیصد بھیدی اور ان کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش ایک اہم نقطہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزمان نے واردات کے بعد شواہد مٹانے کے لیےگھر کے فرش پر پونچھا لگایا۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو کے مطابق ایسے بھی شواہد ملے ہیں کہ ملزم یا ملزمان نے پرسکون انداز میں واردات کرنے کے بعد شواہد مٹائے، آلہ قتل اور اپنے ہاتھ دھوئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تفتیشی ٹیمیں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں، اب تک اس خاندان کے انتہائی قرب دار 3 افراد کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے جن کے خلاف تکنیکی شواہد آج (پیر) کی سہہ پہر تک مل جائیں گے، شواہد مثبت آنے کی صورت میں ملزمان کی فوری گرفتاریاں متوقع ہیں۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے کلفٹن کے حساس علاقے میں 9 اکتوبر کو باپ بیٹے کی لاشیں گھر سے ملیں جن کے قاتلوں کا پولیس اب تک کوئی سراغ نہیں لگاسکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں