وفاقی کابینہ نے نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دے دی ہے، نئی پالیسی سے زرمبادلہ کی بچت کے ساتھ آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت 5 نومبر کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وفاقی کابینہ نے ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں درآمد کرنے کی منظوری بھی دی ،کابینہ کی جانب سے 2030 تک پاکستان میں 30 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ دنیا میں 20 فیصد آلودگی ٹرانسپورٹ کے باعث ہے ،جب کہ پاکستان میں 40 فیصد آلودگی ٹرانسپورٹ کی وجہ سے پھیل رہی ہے ۔مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں الیکٹرک کار ،رکشہ،وین اورٹرک کے آنے سے تیل کی درآمدات 2 ارب ڈالر تک کم ہوں گی ،جس کی وجہ سے کثیر زرمبادلہ کی بچت بھی ہوگی جب کہ اس فیصلے سے ملک میں آلودگی اور اسموگ جیسے مسائل میں بھی کمی آئے گی کیونکہ الیکٹرک گاڑیاں تیل اور گیس سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں 70 فیصد کم آلودگی کا باعث بنتی ہیں۔
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments