متنازع شہریت قانون کیخلاف بھارت بھر میں احتجاج، ہلاک مظاہرین کی تعداد 9 ہو گئی

شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے اور پولیس کی فائرنگ سے مزید 3 مظاہرین ہلاک ہو گئے ہیں۔کرناٹکا، اُتر پردیش، بنگلورو اور بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی پابندیاں شہریوں کو احتجاج سے نہ روک سکیں، دہلی کے لال قلعہ، حیدر آباد اور تلنگانہ سے مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا جب کہ معروف بھارتی مورخ اور دانشور رام چندر بھی احتجاج کے دوران گرفتار ہو گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرٹانکا کے شہر منگلور میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی لیکن اس کے باوجود مظاہرین کا احتجاج جاری رہا تو پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 4 افراد زخمی ہو گئے۔منگلور میں کرفیو نافذ جب کہ انٹرنیٹ سروس معطل ہے، آسام میں 21 دسمبر سے بند انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر لکھنئو سمیت اُتر پردیش کے متعدد شہروں میں بھی انٹرنیٹ اور میسجز سروس بند ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں احتجاج مارچ کے پیشِ نظر انتظامیہ نے 2 میٹرو اسٹیشنز بھی بند کردیئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں