اسلام آباد (صباح نیوز)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کی کورونا کے حوالے سے کوئی حکمت نہیں، پورے پاکستان میں کورونا کیخلاف یکساں رسپانس چاہئے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں سمن آتا تو ضرور جاتے ہیں ۔کورونا وائرس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس معاملے پرحکومت مکمل طور پر نا کام ہے، وزرا اور حکومت کی کوآرڈینشن نہیں ہے، اپوزیشن کو پکڑیں گے یا کورونا وائرس کوپکڑیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس پر حکومت کی حکمت عملی سے کوئی مطمئن نہیں، اس معاملے پر کوئی یکساں رسپانس نہیں، حکمت عملی کیا ہے ؟ وزیراعظم کچھ اور وزرا کچھ کہتے ہیں، اب اللہ ہی خیر کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں لاک ڈائون نہیں ہوگا، اسلام آباد میں اس سے بڑا کیالاک ڈائون ہوگا؟۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو دیکھیں، ان کا وزیراعظم آیا اور 3ہفتے کے لیے ملک بند کر دیا، آج تک یہاں نہیں پتہ کہ کیا کرنا ہے، ہر صوبہ، ہر شہر اپنا کام کر رہا ہے جبکہ وزیروں کا بھی وہی رویہ ہوتا ہے جو وزیراعظم کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتان پر بدنظمی کے وزیراعظم خود ذمے دار ہیں، بارڈر وفاقی حکومت کنٹرول کرتی ہے، وزیراعظم نے کہا ہمارا وزیر وہاں گیا، وہاں کیا کرنے گئے تھے؟، عجیب معاملہ ہے، ہماری سمجھ سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپوزیشن کو بلا کر اپنے بیان کے بعد غائب ہوگئے، اب جو وزیراعظم خود دعوت دے کر غائب ہوجائے ان کی کفیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔سابق وزیر اعظم نے اس موقع پر سوال کیا کہ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو نیب کی جانب سے کیوں گرفتار کیا گیا ہے ؟۔
شاہد خاقان عباسی
Load/Hide Comments