آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے سرکاری شعبہ میں قائم آزاد کشمیر کی جامعات پر زور دیا ہے کہ وہ معیار تعلیم کو بلند کرنے، جامعات کے اندر جدت اور تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے اور طلبہ و طالبات کے مسائل حل کر کے انہیں ساز گار تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل اور ذرائع کو بروئے کار لائیں۔
پیر کے روز ایوان صدر مظفرآباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے ریاست کی تمام پانچ جامعات کے وائس چانسلرز کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اس وقت سرکاری شعبہ میں قائم تمام پانچ جامعات کے کل وقتی وائس چانسلرز موجود ہیں۔
جن کا انتخاب میرٹ، آئین اور قانون کے تحت کیا گیا اور ان کی قیادت میں جامعات بہترین فیکلٹی کے ساتھ ریاست کی نوجوان نسل کو دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق اعلیٰ تعلیم دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تمام جامعات نے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار فیکلٹی حاصل کرنے کا ہدف بڑی حد تک حاصل کر لیا ہے اور جو کمی رہ گئی ہے اسے پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن اچھی فیکلٹی کا لازمی نتیجہ تعلیمی معیار میں بہتری کی شکل میں سامنے آنا چاہیے۔
جس کے لیے ابھی مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ ہمارے وائس چانسلرز اس سلسلے میں جامع منصوبہ بندی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کے مسائل تعلیمی نظام کا حصہ ہے جنہیں حل کر کے طلبہ کے لیے ساز گار تعلیمی ماحول مہیا کرنا بھی جامعات کی انتظامیہ کے فرائض منصبی کا حصہ ہے۔
صدر ریاست نے وائس چانسلرز حضرات پر زور دیا کہ وہ مستقبل کی ضرورت، خطے کے ماحول اور نئے دور کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر نئے پروگرام اور ڈسپلن شروع کریں اور جامعات میں طلبہ کو وہ تعلیم دیں جس کی جاب مارکیٹ میں مانگ اور طلب ہے۔