اسلام آباد میں گزشتہ ماہ کے آخر میں قتل کی جانے والی نور مقدم کے قتل کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکرجعفر کی جانب سے قتل کے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، ذاکر جعفر ساڑھے3گھنٹے اپنے بااثر دوستوں سے قتل کے معاملے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کے لیے درخواست کرتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں موجود ذاکر جعفر نے اپنے دوستوں سے کہا تھا کہ ان کے اسلام آباد والے گھر میں چوری ہو گئی ہے، ڈکیتوں نے ان کے بیٹے ظاہر جعفر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پینٹنگز اور قیمتی زیورات بھی لے گئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ذاکر جعفر نے اپنے دوستوں سے کہا کہ ڈکیتی مزاحمت میں بیٹے نے ایک ڈکیت کو قتل بھی کر دیا ہے، اب قتل کے معاملے سے کیسے جان چھڑائیں؟ مہربانی کرکے ہماری مدد کرو۔
نور مقدم قتل کیس میں تفتیش کاروں کی توجہ ذاکر جعفر پر مرکوز ہے، اگر ملزم کے والد جان چکے تھے کہ کچھ غلط ہونے والا ہے تو وہ اس سانحے کو روکنے میں کیوں ناکام رہے؟ تفتیش کے اس زاویے نے مزید سوالات اٹھا دیے ہیں