سیالکوٹ کی متنازع اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف نے شہری کی قیمتی زمین پر قبضے کی کوشش کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سونیا صدف نے عدالتی احکامات ماننے سے انکار کر دیا۔عدالت نے اے سی سونیا صدف کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔یہاں واضح رہے کہ سونیا صدف کا نام رمضان بازار واقعے کے بعد میڈیا پر آیا تھا، رمضان بازار میں فردوس عاشق اور اے سی کےدرمیان تلخ کلامی کے واقعے میں اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف کو ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں قصوروار قرار دے دیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعہ کے وقت اسسٹنٹ کمشنر سونا صدف اپنی ایئرکنڈیشنڈ گاڑی میں بیٹھی تھیں، خاتون صارف نے گلے سڑے پھل مہنگے داموں فروخت کی شکایت کی تھی اور شکایت کے وقت بھی اسسٹنٹ کمشنرسونیا صدف موقع پر موجود نہیں تھیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ فردوس عاشق اعوان کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر کا رویہ نا مناسب تھا، حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم عمران خان فیصلہ کریں گے۔
اے سی سے تلخ کلامی کے بعد فردوس عاشق نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سےملاقات کی تھی جس میں فردوس عاشق اعوان نےانہیں واقعہ سے آگاہ کیا تھا۔ یاد رہے کہ 2 مئی کو کورونا ایس او پیز کی مبینہ خلاف ورزی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان برہم ہو گئیں اور سیالکوٹ میں رمضان بازار کے ناقص انتظامات پر اسسٹنٹ کمشنر کو ڈانٹ پلا دی تھی۔
فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ میں بازار کا دورہ کیا اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ بھی لیا۔ اس دوران انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کو بازار میں بد انتظامی پر ڈانٹتے ہوئے کہا کہ افسر شاہی کی کارستانیاں حکومت بھگت رہی ہے، آپ اے سی ہیں تو عوام کا سامنا کریں چھپ کیوں رہی ہیں؟ انہوں نے سب کے سامنے خاتون افسر کو ڈانٹتے ہوئے کہا کہ تنخواہ لیتی ہیں تو فرض بھی ادا کیجئیے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سب سے بُرا انتظامی بدحالی کا شکار سیالکوٹ کا رمضان بازار ہے جو اس بات کی عکاس ہے کہ انتظامیہ کو عوام کی فکر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بازار کی ناقص کارکردگی سے متعلق چیف منسٹر کو اپڈیٹ دوں گی۔ اسسٹنٹ کمشنر معاون خصوصی کے رویے سے نالاں ہو کررمضان بازار سے واپس چلی گئی تھیں۔ فردوس عاشق اعوان کی ڈانٹ کے جواب میں اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدق کا کہنا تھا ہم روزانہ مارکیٹ میں خوار ہوتے ہیں بات آرام سے بھی کی جاسکتی ہے گرمی سے کوئی پھل خراب ہوگیا تو کوئی کیا کرسکتا ہے۔