بلدیہ بھمبر: ‘بیماری یا فوتگی والے دن مسیحی ملازمین کی تنخواہ کٹ جاتی ہے’

بلدیہ بھمبر کے ملازمین مسیحی  ملازمین اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکل آئی بلدیہ آفیسران کے خلاف شدید نعرے بازی چیف آفیسر کے خلاف تحقیقات اور تبادلے کا مطالبہ 27 اکتوبر تک ڈیڈلائن دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ ملازمین مسیحی برادری نے جمیل برکت یونین ورکر آذادکشمیر کی قیادت میں سماہنی چوک سے ریلی نکالی میرپور چوک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمیل برکت ، رفیق مسیح ، مانو ویل اور جونی مسیح نے کہا کہ 15 ہزار روپے تنخواہ سے گھر کا چولہا نہیں جلتا ہماری تنخواہیں بڑھائی جائیں جبکہ مظفرآباد سے 22 ہزار روپے تنخواہ آتی ہے ہمیں 15 ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے ہمیں ہفتہ صفائی کی مد میں بھی کوئی اضافی رقم نہیں دی گئی۔

اگر بیماری یا فوت گی کی وجہ سے چھٹی کریں تو پیسے کاٹ کر دس بارہ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے جو کہ کرسچن ملازمین کیساتھ ظلم کیا جاتا ہے جب تنخواہ بڑھانے کی بات کرتے ہیں چیف آفیسر کہتا ہے تم انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہو جاو جا کر ہڑتال کر کے شوق پورا کر لو۔

جمیل برکت، رفیق مسیح اور جونی مسیح نے کہا کہ اشرف میٹ اور چیف آفیسر ملی بھگت سے کرسچن ملازمین کے پیسے کٹوتی کر کے کھاتے ہیں اعلی حکام سے مطالبہ ہے چیف آفیسر کیخلاف انکوائری کروا کر چیف آفیسر کو تبدیل کیا جائے اس مہنگائی کے دور میں بارہ ، تیرہ ہزار سے گھر کا چولہا جلانا مشکل ہو گیا ہے بلکہ لاکھوں روپے کے مقروض ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کر رہے ہیں وزیراعظم آذادکشمیر اور وزیر بلدیات سے مطالبہ ہے عمران خان کی ریاست مدینہ کے واسطے ہماری التجا سنی جائے اگر 27 اکتوبر تک ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے گھروں کو آگ لگا کر وزیراعظم پاکستان عمران خان کے آفس کے باہر احتجاجی کیمپ لگائیں گے گھروں میں فاقے پڑ گئے اس مہنگائی کے دور میں مقروض ہو گئے

انہوں نے الزم لگایا کہ بلدیہ آفیسران کام دبا کر لیتے ہیں تنخواہیں مرضی سے دیتے ہیں کرونا میں باقی تمام محکموں کو مراعات اور اضافی تنخواہیں دی گئی ہمیں وہ بھی نہیں ملی جب آذادکشمیر میں صفائی مہم شروع کی گئی ڈپٹی کمشنر بھمبر نے وعدہ کیا ہم آپ کے جائز مطالبات تسلیم کریں گے ڈی سی بھمبر نے بھی مطالبات نہ مانے ہمیں لالی پاپ دے دیا گیا اعلی حکام سے اپیل ہے ہمیں انصاف دیا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں