قائداعظم اور فاطمہ جناح کے ترکہ کی تحقیقات کےلیے کمیشن قائم

قائداعظم اور فاطمہ جناح کےترکے کی تحقیقات کے لیے ہائیکورٹ کی کمیشن بنانے کی ہدایت کردی۔ سندھ ہائی کورٹ نے موہٹہ پیلس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کرلیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائداعظم اور فاطمہ جناح کے ترکے میں چھوڑی گئی اشیاء کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں منگل 17 نومبر کو قصر فاطمہ المعروف موہٹہ پیلس میں میڈیکل کالج کے قیام کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے عدالت کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل خواجہ شمس نے بتایا کہ دو رکنی بینچ نے سنگل بینچ کا حکم معطل نہیں کیا،آفیشل اسائنی نے اشیا کی فہرست تیار کرلی ہے،محترمہ فاطمہ جناح کے بیڈ روم میں کباڑ رکھا ہوا ہے۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ذوالفقاراحمد خان نے کہا کہ سندھ میں آثار قدیمہ بد حالی کا شکار ہے۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کیا کہ تاریخی قلعے اور محلات تباہ حال ہیں،اس پر تو آپ توجہ نہیں دے رہے، سندھ حکومت کی توجہ موہٹہ پیلس پرکیوں ہے؟۔

سندھ ہائی کورٹ میں منگل 17 نومبر کو قصر فاطمہ المعروف موہٹہ پیلس می میڈیکل کالج کے قیام کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے عدالت کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قصر فاطمہ سے قیمتی زیورات اور نوادرات تک غائب ہیں،اہم دستاویزات اور نوادرات کی تحقیقات کیلئے کمیشن بننا چاہئے۔ سال 1996 میں صرف ساڑھے چھ کروڑ روپے قیمت لگائی گئی تھی اور کیا اتنی قیمتی اراضی کی قیمت صرف اتنی کم ہونی چاہئے، ہم اپنے بزرگوں کی امانت کے ساتھ کیا کررہے ہیں؟۔ایڈوکیٹ خواجہ شمس نے عدالت کوبتایا کہ فلیگ اسٹاف ہاؤس میں کئی ریکارڈ موجود ہے، ان کو بھی منگوایا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جن لوگوں سے انکوائری ہونے چاہیے ان کی فہرست فراہم کریں۔ اب تک قصر فاطمہ نام رکھنے کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں