سیالکوٹ واقعہ

سیالکوٹ واقعہ: پولیس نے مزید 6 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا

سیالکوٹ واقعہ: پولیس نے مزید 6 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا

سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے تشدد سے سری لنکن شہری کی ہلاکت پر پنجاب پولیس کا ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ پولیس نے مزید 6 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے پولیس نے مزید 6 مرکزی کرداروں کا تعین کرکے گرفتار کیا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ملزمان اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں گرفتاری کے ڈر سے چھپے ہوئے تھے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان کو فوٹیج میں غیر ملکی شہری پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں کچھ ملزمان کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور کچھ کو تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے تفتیش کر رہی ہے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق 124 زیرحراست افراد میں سے 19 ملزمان کا مرکزی کرادر سامنے آیا ہے۔زیر حراست افراد میں سے اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے کا عمل جاری ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلی ٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سائنٹفک انداز سے تفتیش کو آگے بڑھایا جائے۔وزیراعلی پنجاب نے سیکرٹری پراسکیوشن کو کیس کی مکمل پیروی کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔

سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے تشدد سے سری لنکن شہری کی ہلاکت پر پنجاب پولیس کا ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ پولیس نے مزید 6 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے پولیس نے مزید 6 مرکزی کرداروں کا تعین کرکے گرفتار کیا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ملزمان اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں گرفتاری کے ڈر سے چھپے ہوئے تھے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان کو فوٹیج میں غیر ملکی شہری پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں کچھ ملزمان کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور کچھ کو تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے تفتیش کر رہی ہے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق 124 زیرحراست افراد میں سے 19 ملزمان کا مرکزی کرادر سامنے آیا ہے۔زیر حراست افراد میں سے اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے کا عمل جاری ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلی ٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سائنٹفک انداز سے تفتیش کو آگے بڑھایا جائے۔وزیراعلی پنجاب نے سیکرٹری پراسکیوشن کو کیس کی مکمل پیروی کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں