آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ اسلام آبادمیں اوآئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس پاکستان کی اہم سفارتی کامیابی ہے اور یہ دنیا کیلئے پاکستان کی اہمیت کا عالمی سطح پر احساس بھی ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔ ہزاروں افراد جیلوں میں ہیں اور میڈیاکی آزادی سلب کرلی گئی ہے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا ایسے میں قوام متحدہ انسانی حقوق کے اداروں اور او آئی سی کو افغانستان کے ساتھ ساتھ کشمیر کی صورت حال پر بھی خصوصی توجہ دینی ہو گی اس خطے میں امن و استحکام کیلئے کشمیر کا مسئلہ مسلسل خطرہ ہے۔
تین ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کے مقابلے میں ہیں مگر افسوس کی بات ہے کہ اس سنگینی کا احساس پوری طرح نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے اسلامی تعاون تنظیم مسلمانوںکے اس دیرینہ مسلئہ کی طرف توجہ دیناہو گا۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ہندوستان میں ہندوتوا دہشت نہ صر ف ہندوستانی مسلمانوں کیلئے خطرناک ہے بلکہ کشمیر میں بھی عوام کی جان ومال بھی شدید خطرات کی زد میں ہے ۔
۔
ہندوستان کے جنگی جرائم کا ہاتھ نہ روکا گیا تو کشمیریوں کی جان و مال شدید خطرات کا شکا ر رہے گی اس لیئے اب عالمی اداروں کو اپنی تمام تر توجہ اس مسئلہ کے حل پر مرکوز کرنی ہو گی ۔