منی

منی بجٹ پارلیمنٹ کا امتحان ہے، قبول نہیں کریں گے: شہباز شریف

لاہور: قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے اسے قبول نہیں کریں گے۔

قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار ہمارے خدشات کی تصدیق ہے اور غیر ملکی بینکوں پر انحصار کی حکومتی پالیسی آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ منی بجٹ منظور نہیں اور یہ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے۔ امید ہے حکومتی باضمیر ارکان جرات مندانہ فیصلہ کریں گے۔ اتحادی بھی ہمت سے کام لیں اور کلمہ حق کہیں کیونکہ اگر حکومتی اتحادی ظلم میں شامل ہوئے تو شریک جرم کہلائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ منی بجٹ سے پاکستان کے ہاتھ پاؤں باندھنے کی تیاری ہو رہی ہے اور حکومت قرض کی سطح 40 ارب ڈالر پر پہنچا چکی ہے۔ قرض پر معیشت پائیدار ہوسکتی ہے نہ ہی کوئی عقل مندانہ پالیسی ہے۔

کے الیکٹرک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی بجلی کی قیمت میں پونے 6 روپے اضافے کا تقاضا ظلم ہے اور حکومتی اقدامات سے عوام کی آمدن اور قوت خرید ختم ہو کر رہ گئی ہے۔
چینی کی قیمت سے متعلق قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں پھر اضافہ ہو گیا ہے اور 100 کلو چینی کا تھیلا 880 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے پاس ڈالر نہیں کا کہہ کر مزید عدم استحکام پیدا کر رہی ہے جبکہ حکومت کے پاس عقل، سنجیدگی، درست معاشی پالیسی اور ٹیم ہی نہیں ہے۔ اس وقت پاکستان کو درست معاشی پالیسی کی اشد ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں