سابق گلوکارہ رابی پیر زادہ نے انکشاف کیا ہے کہ مری میں پھنسے سیاحوں سے مقامی دکاندار اشیائے ضروریہ کے لیے بھاری رقم وصول کر رہے تھے۔
رابی پیرزادہ نے ٹوئٹر پر پوسٹ شیئر کی جس میں ایک برف میں پھنسی بس دکھائی دے رہی ہے،سابق گلوکارہ نے بتایا کہ یہ تصویر میں نے خود کھینچی تھی۔ ساتھ ہی رابی پیر زادہ نے سانحہ مری پر ایک سیاح کی گفتگو شیئر کی جس میں مقامی افراد کا سیاحوں سے رویہ اور سلوک بتایا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ جو کچھ نیچے کسی بھائی نے لکھا ہے وہ حرف بہ حرف سچ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ دو رات پہلے مری میں برف میں پھنسے ہوئے خاندانوں کو اہلیان مری 500 روپے کا ایک انڈا فروخت کر رہے تھے۔
ناصرف یہ بلکہ رابی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ مقامی لوگ ہوٹل کے کمرے کا کرایہ 30 ہزار سے 50 ہزار روپے مانگ رہے تھے جب کہ پانی کی بوتل بھی 500 روپے کی فروخت کی جا رہی تھی۔ رابی پیر زادہ نے بتایا کہ چھوٹی گاڑی کو دھکا لگانے کے 3 ہزار اور بڑی گاڑی کو دھکا لگانے کے 5 ہزار روپے وصول کیے جا رہے تھے، آج سب مددگار بنے ہوئے ہیں اور ہوٹل مالکان بھی نیک بن گئے ہیں۔
واضح رہے کہ مری میں برفباری میں دھنسنے اور گاڑیوں میں دم گھٹنے سے 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، پنجاب حکومت کی جانب سے مری میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے مالی امداد کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔