اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن قانون ہاتھ میں لے گی تو ہم انہیں ہاتھ میں لیں گے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی گئی۔ جوہر ٹاؤن کے بعد انارکلی میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا جس کے بعد وزارت داخلہ نے تمام اداروں کو الرٹ جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت حزب اختلاف کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔ 23 مارچ کو اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس ہو گا تو حزب اختلاف 4 دن پہلے یا بعد میں احتجاج کر لے۔ او آئی سی کے لیڈرز پاکستان آئیں گے جس کی وجہ سے 21 اور 22 مارچ سے کچھ سڑکیں بند ہوں گی۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزارت داخلہ نے تمام فورسز کو الرٹ رہنے کی وارننگ دی ہے اور فورسز کو کہا ہے کہ جاگتے رہنا۔ کالعدم ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی تھیں جو قبول نہیں کی جا سکتیں اور ٹی ٹی پی نے خود سیز فائر ختم کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کہیں نہیں جا رہے ہیں اور جو لوگ یہ کہتے تھے حکومت جانے والی ہے اب ان کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ عمران خان کی خوش قسمتی ہے کہ اسے نااہل اپوزیشن ملی۔ اپوزیشن عدم اعتماد پر پہلے اپنا منہ دیکھ لے۔ تھکی ہوئی اپوزیشن ہے، یہ منہ اور مسور کی دال۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور قوم پہلے سے کہیں زیادہ تجربے اور حوصلے سے زندہ ہے اور عمران خان کی خوش قسمتی ہے کہ ایسی اپوزیشن ملی جس کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں۔ اپوزیشن آجائے اسلام آباد اور اپنے لانگ مارچ کی خواہش پوری کر لے لیکن اگر اپوزیشن نے کوئی ایسی غلطی کی جس سے جمہوری نقصان ہوا تو بات ان کے گلے پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن قانون ہاتھ میں لے گی تو ہم انہیں ہاتھ میں لیں گے۔ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بہت شور ہے لیکن کابینہ میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ فنانس بل میں ان کے 12 ووٹ کم تھے اور اگر عدم اعتماد لائیں تو 25 ووٹ کم ہوں گے۔