جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے ٹکے کے مقابلے میں پاکستان کا روپیہ ٹکے کا بھی نہیں رہا، افغانی روپے کی قدر بھی پاکستانی روپے سے زیادہ ہے ، پاکستان کی سالانہ ترقی کی شرح زیرو سے نیچے چلی گئی ہے۔
لیہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وسائل پر پنجاب کے بچوں کا حق ہے، آئین وہ نقطہ ہے جس نے قوم کو ایک قوم بنایا ہوا ہے، اگر سرائیکی صوبہ بنتا ہے تو اس کا حق یہاں کے بچوں کا ہو گا۔ مولانا نے کہا کہ ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ آئین پر عملدرآمد نہ کرنا ہے،بدقسمتی سے کسی کو آئین بارے نہیں بتایا جاتا،کوئی آمراقتدار پرقبضہ نہیں کرسکتا، ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہوجائے تو پھر بغاوتیں جنم لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اس دیوالیہ پن میں بھی قوم کا ہرفرد ملک کے ساتھ کھڑا ہے، کبھی ایسے دن نہیں دیکھئے تھے جو آج دیکھ رہے ہیں، چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی طرزحکومت کا مطلب صدارتی نظام نہیں چلے گا، صدارتی نظام ڈکٹیٹرشپ کی علامت ہے۔ سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ قانون سازی کر کے ملک کی معیشت کو دوسروں کا غلام بنا دیا گیا، پہلی بار ایسی نااہل حکومت دیکھی ہے جو سال میں 4 بجٹ پیش کرتی ہے، حکومت کے نزدیک سال میں 12 موسم ہوتے ہیں۔