جب تک پورا کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا ہم جدوجہد آزادی کو جاری وساری رکھیں گے۔سردار مسعود خان

راولاکوٹ( کشمیر لنک نیوز) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ ہم شہداء دوتھان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے 29اگست 1947ء کو دوتھان کے مقام پر ڈوگرہ فوج کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔ اور جام شہادت نوش کیا۔ ان شہداء میں سردار عطاء محمد خان ، سردار سخی محمد خان ، سردار سکراللہ خان ، سردار مصاحب خان اور  سردار روشن خان شامل تھے۔ صدر نے کہا کہ آزادکشمیر کا یہ خطہ شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کے صلے میں آزاد ہوا۔ لیکن ہمارا مشن ابھی ادھورا ہے۔ آج ہم اس تاریخی مقام پر عہد کرتے ہیں کہ جب تک پورا کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا ہم جدوجہد آزادی کو پوری شد ومد اور عزم صمیم کے ساتھ جاری وساری رکھیں گے۔ پونچھ شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین ہے۔اورصدر نے سامعین سے کہا کہ آپ شہداء کے وارث ہیں۔  یہاں کے لوگوںنے غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میںآزادکشمیر کا یہ خطہ آزاد کروایا۔ ان خیالات کا اظہار سردار مسعود خان نے دوتھان راولاکوٹ کے مقام پر یوم شہداء دوتھان کی یاد میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس جلسہ سے آزاد کشمیر کے سابق صدر و وزیر اعظم سردار محمد یعقوب خان ، سابق سپیکر آزاد جموں وکشمیر اسمبلی سردار غلام صادق، سابق وزیر آزادحکومت سردار عابد حسین عابد، سردار اعجاز افضل (جماعت اسلامی) ،سردار اسحاق خان ، سردار سرور ایڈووکیٹ اور حریت کانفرنس کے رہنماعبد الحمید لون نے خطاب کیا۔ صدسردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے اندھیر نگری مچا رکھی ہے بوڑھوں ، جوانوں اور بچوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ پیلٹ گن کے استعمال سے نوجوانوں کو بینائی سے محروم کیا جاتا ہے اور نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے خواتین کی عصمت دری کی جاتی ہے اور انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔پرامن احتجاج کرنے والے کشمیریوں اور حریت قیادت کو پابند سلاسل کیا جاتا ہے بلا جواز گرفتاریاں معمول کا حصہ بن چکی ہیں اور کنٹرول لائن کے اس پار بسنے والے لوگوں کو بلا اشتعال فائرنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور آئے روز ان کے جان و مال کابے پناہ نقصان کیا جاتا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آج ہم مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ، یاسین ملک، سید علی گیلانی ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ صوفی جو مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں مقید ہیںکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ ہمیں سفارتکاری اور سیاست کاری چابک دستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کر کے اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی کاوشیں کرناہونگی۔ صدر نے کہا کہ تحریک آزادی کے مورخ کو تاریخ کشمیر لکھتے وقت سچ کا پرچار کرنا چاہیے ، سچ کا نکھار ہونا چاہیے ۔ حقیقت ہے کہ اگر اہلیان پونچھ نہ ہوتے تحریک آزادی کا آغاز نہ ہوتا۔ صدر نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کے گلی کوچوں میں کشمیری اپنا لہو دے کر شہداء دوتھان کے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہمیں ان کی قربانیوں کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ آج کشمیر کا بچہ ، بوڑھا ، جوان ایک ہی نعرہ بلند کر رہا ہے ”کہ ہم کیا چاہتے  آزادی ”  ” ہے حق ہمارا آزادی  ہم لے کے رہیں آزادی”۔ صدر آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ الجزائر ، انڈونیشیاء ، مشرقی تیمور، ملائشیاء کے لوگ آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو مقبوضہ کشمیر کے لوگ کیوں نہیں ۔ صدر مسعود خان نے کہا ہے کہ ہندوستان اب ایک حکمت عملی کے ذریعے آرٹیکل 35-Aاور آرٹیکل 370کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو آباد کر کے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت کو تبدیل کرنے کے در پے ہے جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور تمام بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہے۔ صدر ریاست نے کہا کہ ایسے حالات میں پاکستان کو ایک مضبوط و مربوط حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے ہمیں سفارتی محاذ پر اپنی کاوشوں کومزید تیز کرنے کی ضرورت ہے اور اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کو جس میں ہندوستانی مظالم کو بے نقاب کیا گیا ہے اس پر پوری دنیا کی توجہ مبذول کرانا ہو گی اور اس مقصد کے لئے اپنے تارکین وطن کو مزید متحرک کرنا ہو گا۔ صدر نے کہا کہ دوطرفہ مذاکرات پر وقت ضائع کرنے کے بجائے بین الاقوامی برادری کے کے پاس جانا چاہیے کیونکہ گزشتہ 70سالوں میں دوطرفہ مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ صدر نے کہا کہ ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرتے ہوئے جدید ذرائع ابلاغ کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں نئے خطوط پر اجاگر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط پاکستان اور مضبوط آزادکشمیر ہی کشمیریوں کے لئے امید کی کرن ، ان کے حقوق کا ضامن اور ان کے مقدمے کا بہترین وکیل ثابت ہو سکتا ہے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کے آفیسران اور جوان وطن عزیز کے دفاع کے لئے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو بے مثال قربانیاں دے رہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں پوری قوم پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ آزادکشمیر ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے یہاں کے مختلف شعبوں میں دن دوگنی رات چگنی ترقی ہو رہی ہے۔ آزاد حکومت روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری، تعلیم، صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی ، زراعت سب سے بڑھ کر سیاحت کی صنعت کو فروغ دے رہی ہے۔ صدر نے کہا کہ یہ خطہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور یہاں سیر و سیاحت کا بے پناہ پو ٹینشل موجود ہے۔ صدر نے کہا کہ آزاد خطہ جتنا ترقی کرے گا تو یہ تحریک آزادی کے لئے بہتر و ممد و معاون ثابت ہو گا۔ اس موقع پر سابق صدر آزادکشمیر سردار محمد یعقوب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزادکشمیر کے تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کو کشمیر کے مسئلے پر یکجا ہو کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اور اپنی صفوں میں یگانگت اور ہم آہنگی پیدا کرنا ہو گی۔ آخر میں صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے شہداء دوتھان کے درجات کی بلندی اور کشمیریوں کی آزادی کے لئے دعا کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں