سردارمسعود خان کی ہائوس آف لارڈز کے اجلاس میں شرکت

صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے برطانیہ کے پانچ روزہ دورہ کے دوران ہائوس آف کامنز کے پارلیمانی ممبران کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور ہائوس آف لارڈز کے اجلاس میں شرکت کی ۔ جس میں لارڈ قربان حس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانت سے کی جانے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سوال اٹھایا ۔ صدر نے رینکنگ کے لحاظ سے برطانیہ کی چھٹنے نمبر کی یونیورسٹی آف لنکاسٹر کے فیکلٹی ممبران اور طلبہ سے گلوبل گورننس اور ورلڈ پیس کے عنوان پر خطاب کیا اور سوالات و جوابات کا سلسلہ دو گھنٹے تک جاری رہا ۔ صدر سردار مسعود خان نے پاکستان اور کشمیر سپریم کونسل کی جانب سے لندن میں منعقدہ کشمیر کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا اور پاکستانی قونصلیٹ جنرل کی جانب سے مانچسٹر کشمیر کے یوم سیاہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے بھی خطاب کیا ۔ 18 نومبر کو لندن میں آنے کے تھوڑی دیر بعد انہوں نے مالی معاونت کرنے والی لندن کی ایک میزبان تنظیم کومسٹ فار ایجوکیشن (QFE) سے خطاب کیا ۔ یہ تنظیم کشمیر ایجوکیشن فائونڈیشن کو مالی معاونت کر رہی ہے جس سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں چار سکولز چل رہے ہیں۔صدر سردار مسعود خان نے برطانیہ کے دورے سے واپسی پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 21 نومبر برطانیہ میں کشمیر کے لیے ایک اچھا دن رہا ۔ اس دن صبح کے وقت معزز لیلیان گرین وڈ نے ہائوس آف کامن میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا اس روز دوپہر کو لارڈ قربان حسین نے فارن اینڈ کامن ویلتھ(FCO) سے سوال کیا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بالخصوص پیلٹ گنوں سے سینکڑوں کشمیریوں کو اندھا کیے جانے پر برطانیہ کی حکومت کیا اقدمات اٹھار ہی ہے ۔ انہوں نے لارڈ نے سوالات کو سراہا اور ان کی اکثریت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ FCO کے منسٹر نے کہا کہ برطانیہ نے مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لیے فارمولہ طے کرنے کی حوصلہ افزائی کی ۔ جب FCO کے نمائندہ نے کہا کہ برطانیہ کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اس وقت ایک لارڈ نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں اور اس معاملہ پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ۔ FCO نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سراغ لگائیں گے ۔ اسی روز صدر مسعود خان نے کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ (APPG) جس کی قیادت معزز کرس لیسلی کر رہے تھے تفصیل سے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل غارت، غیر قانونی طور پر گرفتاریوں و حراستوں ، ماورائے عدالت ہلاکتوں ، دوران قید ہلاکتوں ، جبری انخلاء اور خواتین کی بے حرمتی اور کشمیریوں کی جائدادوں کو مقید کر کے وہاں کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جار ہا ہے ۔ صدر نے آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کو بتایا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال اس وقت خطرناک ہو گئی تھی جب ہندوں راشٹریا سوائم سوک (RSS) کے انتہا پسندوں ، ہندئو ازم کے جبر کے تحت گجرات کے مسلمانوں کو قتل کی دھمکیاں دیں اور گجرات میں ایک لاکھ مسلمان خطرے سے دو چار ہو گئے ۔ جموں میں ویلج ڈیفنس کمیٹیاں بنائی گئیں جن میں ہندو انتہا پسندوں کو بھرتی کیا گیا جنہوں نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا اور ان کے لیے حکومت نے انعامی رقوم کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 1947 میں (RSS) کے انتہا پسندوں نے 02 لاکھ 37 ہزار مسلمانوں کا قتل عام کیا اور نصف ملین مسلمانوں کو پاکستان اور آزاد کشمیر میں ہجرت کرنے پر مجبور کیا ۔ یہ قتل عام جنوبی ایشیاء کی تاریخ میں ایک سیاہ نشان ہے ۔ آل پارٹیز پارلیمانی گروپ اے پی پی جی نے کہا کہ وہ منظم طریقے سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بین الاقوامی برادری کو آگاہ کرنے کے لیے عملی اقدمات کریں گے ۔ لنکاسٹر یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے صدر مسعود خان نے کہا کہ گلوبل گورننس کو قانون کی حکمرانی کو عالمی سطح پر لاگو کرنے کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق پر امن طور پر حل کیا جانا چاہیے ۔ اور اگر اس مسئلہ کا حل پر امن طریقہ سے نہ تلاش کیا گیا تو بھارت اور پاکستان جو کہ جوہر طاقتیں ہیں میں ایٹمی جنگ کا خطرہ ہے جس سے جنوبی ایشیاء کا امن خطرے میں ہے ۔ تارکین وطن سے خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ ان کی کشمیر کاز پر کاوشوںکا اعتراف کرتے ہیں۔ اور انشاء اللہ جلد ہی مقبوضہ کشمیر کے لوگ حق خود ارادیت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا تارکین وطن کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسی سازشوں کا حصہ نہ بنیں ۔ صدر گرامی نے ان نوجوانوں کی تعریف کی جنہوں نے برطانیہ کے وزیراعظم اور ممبرز پارلیمنٹس کو اور دوسری انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر میں ہونے والی جارحیت کے بارے میں آگاہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں دنیا کو سچ سچ بتایا جائے ۔ اور انڈیا کے نا پاک عزائم دنیا کے سامنے بے نقاب کیے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں