مقامی حکمران ِاقتدار پر براجمان رہنے کے لیے قتل انسانیت کو قانونی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
اقتدار کے ایوانوں میں براجمان مقامی حاشیہ بردار سیاسی ٹولہ اس صورت حال کا ذمہ دار ہے
سری نگر کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے شہید طفیل متو سمیت 2010ء کے جملہ شہداء کی آٹھویں برسی پر ان کی یاد تازہ کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ سرزمین کشمیر پچھلے 70برسوں سے معصوموں کے لہو سے لالہ زار بنائی جارہی ہے۔ 2010ء کی عوامی تحریک کو فوجی طاقت سے دبانے اور 125نونہالوں کو خاک وخون میں ملانے کو بربریت اور سفاکیت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے قصور اسکولی بچوں کو نشانہ بنا کر بھارتی قابض فوج نے اپنی بہادری ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی۔ گیلانی نے کہا کہ 8سال کا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود یہ وردی پوش خونی مجرم دھن دھناتے پھرتے ہیں، کیونکہ دہلی کے آقاؤں نے انہیں قانون اور آئین کی ایسی سپر فراہم کی ہے کہ وہ ایسی گھناونی اور انسانیت سوز کارروائیوں میں روز بروز اضافہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر اس قتل ناحق کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کارروائی کی گئی ہوتی تو شاید تب سے مزید بے گناہ اور معصوم ہلاکتوں میں ہوشربا اضافہ نہ ہوا ہوتا۔ گیلانی نے 2010ء میں ان ہلاکتوں کے ذمہ دار فوجیوں اور اُس وقت کے اقتدار کے ایوانوں میں براجمان مقامی حاشیہ بردار سیاسی ٹولے پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ جتنا ذمہ دار گولی چلانے والا ہے اس سے کہیں زیادہ ذمہ داری اس فوجی کو ایسا کرنے کا حکم صادر کرنے والوں پر ہوتی ہے۔ فوجی اگر اپنی تنخواہ اور مراعات کے لیے نہتے کشمیریوں کو تہہ تیغ کرتے ہیں تو اس ظلم وبربریت کی کلہاڑی کے مقامی دستے یہ سیاسی طالع آزما مسندِاقتدار پر براجمان رہنے قتل انسانیت کو قانونی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ دونوں ایسے جرائم میں برابر کے شریک ہیں اور دونوں کو سزا ملنی ہی چاہیے۔ گیلانی کی ہدایت پر حریت کانفرنس کا ایک اعلیٰ سطحی وفد سید محمد شفیع، محمد شفیع لون اور امتاز احمد شاہ پر مشتمل شہید طفیل متو کے گھر گیا جہاں انہوں نے شہید موصوف کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور ساتھ ہی لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
Load/Hide Comments