آزاد کشمیر میں سرحد کے قریبی گاوں میں بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی بلااشتعال فائرنگ سے ایک مقامی شہری جاں بحق ہوگیا۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ عسکری حکام کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمدر پر اتفاق کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور ضلع پونچھ کی تحصیل عباس پور کے گاوں تروتی دھرمسال کے رہائشی محمد شکیل بھارتی فائرنگ کا نشانہ بنے۔
پولیس افسر حسن وزیر آفریدی کا کہنا تھا کہ ’جاں بحق ہونے والے 45 سالہ شخص اپنے گھر کے قریبی مویشیوں کو چرا رہے تھے کہ بلااشتعال فائرنگ سے ایک گولی ان پر لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے’۔
یاد رہے کہ 29 مئی 2018 کو پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹڑ جنرل ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن میں رابطے میں ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری میں شہری آبادی کو نشانہ نہ بنانے اور 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری پر اتفاق کیا تھا۔
دونوں ڈی جی ایم اوز کے رابطے کے دو روز بعد ہی بھارت کی جانب سے ایل او سی کے قریبی ضلع پونچھ میں یکم جون کو فائرنگ کی گئی تھی۔
دو روز بعد سیالکوٹ میں ورکنگ باونڈری میں کی گئی شیلنگ سے معمر خاتون اور ایک کم سن بچی جاں بحق اور 24 دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے۔
آزاد کشمیر میں ایل او سی کے قریب کوٹلی میں فائرنگ سے دو شہری زخمی ہوئے تھے جس کے بعد بھارتی فوجیوں نے گھروں کے قریب ایک مارٹر شیل پھینکا تھا۔
آزاد کشمیر کے سنیئر وزیر چوہدری طارق فاروق کا کہنا تھا کہ ‘یہ بدقمستی ہے کہ بھارتی فوجی شہریوں کو نشانے بنانے کی اپنی عادت سے احتراز نہیں کررہے ہیں حالانہ 29 مئی کو دونوں فریقین کے درمیان اتفاق ہوا تھا’۔
ریاستی ڈیزاسٹر منیجنمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے مطابق رواں سال ایل او سی میں بھارتی فوج کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ سے کم از کم 22 افراد جاں بحق اور 122 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 2017 میں 46 افراد جاں بحق اور 262 زخمی ہوئے تھے جبکہ 2016 میں یہ تعداد بالترتیب 41 اور 142 تھی۔
Load/Hide Comments