اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود محکمہ تعلیم کی کارگردگی مایوس کن ،میٹرک کے سالانہ نتائج نے باغ کے سرکاری سکولزکی کارگردگی کا پول کھول دیا۔

اسلام آباد (رضوان عبا سی ) وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرکی محکمہ تعلیم آزاد کشمیر میں اصلاحات کی کوشش محکمہ تعلیم میں موجود مافیا اور بیوروکریسی ناکام بنا دی ، وزیراعظم کا محکمہ تعلیم کو سیاست سے پاک کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا ، اساتذہ تنظیمیں اپنی صفوں میں غیر ذمہ دار اساتذہ کے دفاع میں مصروف ،تنظیموں کی آڑ میں اساتذہ کا مخصوص گروپ تعلیمی اداروں میں تعلیم کے فروغ کی بجائے بے دھڑک سیاست اور سوشل میڈیا پر شرفاء کی پگڑیاں اچھالنے میں مصروف ، اربوں روپے کے بجٹ کے باوجود محکمہ تعلیم کی کارگردگی مایوس کن ، اساتذہ کی غیر حاضریاں اور تعلیمی سرگرمیوں میں عدم دلچسپی ، سیاسی سرگرمیوں میں شمولیت نے محکمہ تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا ، حال ہی میںمیٹرک کے سالانہ نتائج نے ضلع باغ کے سرکاری سکولزکی کارگردگی کا پول کھول دیا ذرائع کے مطابق ضلع باغ کے بیشتر سرکاری سکولزکے طلبہ و طالبات کے میٹرک کے نتائج مجموعی طورپر انتہائی مایوس کن رہے جبکہ پرایئویٹ تعلیمی اداروں کی کارگردگی سرکاری سکولز پر سبقت لے گئی ۔ کئی سرکاری سکولز میں تعینات اساتذہ کرام کئی سالوں سے غائب جبکہ متعدد کی جگہ غیر متعلقہ افراد کی جانب سے ڈیوٹیاں دئے جانے کا انکشاف ،تفصیلات کے مطابق ضلع باغ کے بیشتر سکولز کے نتائج مجموعی طور پر 70% کی حد تک بھی نہ پہنچ سکے تفصیلات کے مطابق گزلز انٹر کالج دھیرکوٹ میں طالب علموں کی کل تعداد اکیس تھی جس میں سے تیراہ پاس ہوئے جبکہ نتیجہ 61%رہا، گرلز ہائی سکول بیرپانی میں کل تعداد دس تھی جبکہ پاس صرف چھ ہوئے اور نتیجہ 60%رہا ہائی سکول کوٹھیاں کی کل تعداد ستائس تھی جبکہ چوبیس طالب علم پاس اور نتیجہ% 83 رہا ، گرلز ہائی سکول تھب کل تعداد سترہ تھی جبکہ آٹھ پاس ہوئے نتیجہ 47%رہا ، ہائی سکول بیگواٹ حویلی کل تعداد29 تھی جبکہ نتیجہ 20%رہا ،ہائی سکول برقہ میرا طالب علموں کی کل تعدادتینتالیس تھی جبکہ چوبیس پاس ہوئے نتیجہ 55%رہا ، ہائی سکول ارجہ میں کل تعداد سینتیس تھی جبکہ پاس اکیس ہوئے نتیجہ 56%رہا ، بوائز ہائی سکول ڈھل قاضیاں میں طالب علموں کی کل تعداد پندرہ جبکہ گیارہ پاس ہوئے نتیجہ 73% فیصد رہا ، ہائی سکول رتنوئی میں طالب علموں کی کل تعداد سولہ تھی جبکہ تیرہ پاس ہوئے نتیجہ 81% فیصد رہا ، سکول بنی مالدارہ میںطالب علموں کی کل تعداد بیس تھی پندرہ پاس ہوئے نتیجہ 75%رہا ، ہائی سکول تھب گل کی کل تعداد چونتیس تھی جبکہ بیس پاس ہوئے نتیجہ 58% رہا ، ہائی سکول دھوندار میں کل تعداد پچپن تھی جبکہ نتیجہ 69% رہا ، ہائی سکول جگلڑی کل تعداد آٹھارہ جبکہ بارہ پاس ہوئے نتیجہ 66%رہا ، ہائی سکول غاذی آباد میں طالب علموں کی کل تعداد تینتسال جبکہ آٹھائس پاس ہوئے نتیجہ 65% رہا ،گرلز ہائی سکول ڈھل قاضیاں میں کل تعداد سترہ تھی جبکہ بارہ پاس ہوئے نتیجہ 71% رہا ،ہائی سکول ہلاں حویلی کی کل تعداد آٹھاون جبکہ اٹھارہ پاس ہوئے نتیجہ 31 % ہوا ،ہائی سکول پنیالی میں کل تعداد بارہ تھی جبکہ نو طالب علم پاس ہوئے نتیجہ 75%رہا ، سکول سلوٹ کوٹھیاں میں کل تعداد چھ تھی جبکہ دو طالب علم پاس ہوئے نتیجہ 33% رہا ، گرلز ہائی سکول ماہلدرہ سولہ جبکہ دس بچے پاس ہوئے نتیجہ 62% رہا ، گرلز ہائی سکول رتنوئی میں کل تعداد دس تھی جبکہ چار پاس ہوئے نتیجہ 40 % رہا ، بوائز ہائی سکول مت گلی کل تعداد دس تھی جبکہ چھ پاس ہوئے نتیجہ 60% رہا ، عوامی حلقوں نے محکمہ تعلیم کی جانب سے کروڑوں روپے کے فنڈز اور مراعات حاصل کرنے والے بیشتر اساتذہ کی عدم توجہی کے باعث مایوس کن نتائج پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکو محکمہ تعلیم میں مخصوص گروپ کی جانب سے کی جانے والی سیاست اور کئی دہایئوں سے محکمہ تعلیم میں مخصوص گروپ کے ذریعے اپنے اثر و رسوخ کوا ستعمال کر کے اپنی اپنی من پسند تعیناتیاں اور ناپسند اساتذہ کے ساتھ انتقامی کاروایاں عروج پر ہیں جس کے باعث محکمہ تعلیم ضلع باغ کی کارگردگی گزشتہ کئی سالوں سے متاثر ہو رہی ہے جسکا آج تک اعلی حکام نے نوٹس نہیں لیا ،عوامی و سماجی حلقوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان ، وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ و ہ فوری طور پر محکمہ تعلیم ضلع باغ میں پائے جانے والی خرابیوں کا نوٹس لے کر ذمہ داران کے خلاف بلا تخصیص کاروائی کر کے محکمہ تعلیم کو مزید تباہ و برباد ہونے سے بچائیں ،

اپنا تبصرہ بھیجیں