بھارت تسلیم کرے کہ کشمیری عوام انصاف اور عزت کے حصول کے مستحق ہیں۔ اقوام متحدہ

جنیوا: اقوام متحدہ کی نو منتخب ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مائیکل بیچ لیٹ(Michelle Bachelet) کشمیری عوام انصاف اور عزت کے حصول کے لئے انہی حقوق کے مستحق ہیں جو ساری دنیا کے لوگوں کو حاصل ہیں۔انکا کہنا تھا کشمیری عوام کو اسی طرح کے انصاف اور عزت کے حقوق حاصل ہیں جو پوری دنیا کے لوگوں کے ہیں اور ہم بھارتی حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اسے تسلیم کریں۔ خاتون ہائی کمشنرمائیکل بیچ لیٹ نے منتخب ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں اپنے پہلے خطاب میں کہاکہ کشمیری عوام انصاف اور عزت کے حصول کے لئے انہی حقوق کے مستحق ہیں جو ساری دنیا کے لوگوں کو حاصل ہیں۔انکا کہنا تھا کشمیری عوام کو اسی طرح کے انصاف اور عزت کے حقوق حاصل ہیں جو پوری دنیا کے لوگوں کے ہیں اور ہم بھارتی حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اسے تسلیم کریں۔اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے 39ویں اجلاس کے دوران انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ جس طرح دنیا کے دیگر ممالک میں رہ رہے لو گوں کو عزت اور وقارسے حقوق فراہم کئے جاتے ہیں اسی طرح کشمیری عوام کو بھی حقوق فراہم کئے جانے چاہئیں ۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ ریاست جموں کشمیر میں رہائش پذیر لو گوں کو برابر حقوق فراہم کرتے ہو ئے کسی بھی پا مالی کا بر وقت اور سنجیدہ نو ٹس لیکر اپنی منصبی زمہ داری کو پورا کرے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کی طرف سے سر حد کے دو نوں اطراف رسائی کی اپیل دہراتے ہو ئے دو نوں ملکوں پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق شکایا ت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مو قع فراہم کریں ۔ مائیکل بیچ لیٹ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے ہیومن رائٹس نے کشمیر سے متعلق سابق سربراہ کی رپورٹ کو حقیقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہاکہ مسٹر زید راد الحسین نے اپنے وقت میں کشمیر رپورٹ کو تیار کرایا اور انہوںنے حقیقت پر مبنی رپورٹ تیا ر کی تھی انکا کہنا تھا اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا آفس اس بات کی لگاتار اپیلیں کرتا رہے گا کہ انہیں لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے اور ساتھ ہی لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر نظر رکھی جائے گی اور اسے رپورٹ کیا جائیگا۔واضح رہے مائیکل بیچ لسٹ کے پیش رو زید الرائد حسین نے دونوں ممالک پر زور دیا تھا کہ انہیںسرحد کے دونوں اطراف کا جائزہ لینے کی رسائی فراہم کی جائے تاکہ کمیشن ریاست جموں وکشمیر کے آر پار انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق شکایات کا غیر جانبدارانہ بین الاقوامی کمیشن کے ذریعے تحقیقات عمل میں لاکر حقائق کومنظر عام پرلائیں۔اقوام متحدہ کے اس وقت کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقو ق مسٹر زید حسین کی سربراہی میں کشمیر میںانسانی حقوق کی پامالیوںسے متعلق ایک طویل رپورٹ کو اقوام متحدہ میںپیش کیا گیا تھا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے اس میں بھارتی فوج کا ہاتھ ہے اور کشمیری عوام کو ان کا حق مانگنے پر تختہ مشق بنایا جارہا ہے ۔ ایسے میں انہوںنے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس سلسلے میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے جو کہ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی تحقیقات کریگا ۔ چنانچہ اس سلسلے میں انہوںنے برائے رائے اقوام متحدہ کے ذریعے ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں پر زور دیا تھا کہ اقوام متحدہ کی ایک اعلی رکنی تحقیقاتی ٹیم کو کشمیر کے آر پار دورہ کرنے کی اجازت دے تاکہ زمینی حقائق کے عین مطابق ہی رپورٹنگ کی جائے جس میںانسانی حقوق کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائیگا ۔ ساتھ ہی یہ کہا گیا تھا کہ اب کشمیر کے اندر انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے کے بین الاقوامی قوانین کو عمل میں لانا ہوگا ۔ چنانچہ بھارت نے مسٹر زید کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ یکطرفہ تیار کی گئی رپورٹ ہے اور اس کا زمینی صورتحال سے دور کا واسط نہیں ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں