وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان یورپی یونین میں کشمیر ویک میں شرکت کیلئے برسلز پہنچ گئے

برسلز وزیراعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان یورپی یونین میں کشمیر ویک میں شرکت کیلئے برسلز پہنچ گئے۔ائرپورٹ پر پاکستانی سفارتخانے کے اعلی حکام اور کشمیری کمیونٹی نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔برسلز میں پاکستانی سفارتخانے سے جاری بیان کے مطابق 5 نومبر سے 8 نومبر تک برسلز میں یورپی پارلیمینٹ میں ہونے والے اجلاسوں کے علاوہ فرانس کے فوٹو گرافر سیڈاک جیربین کی جانب سے پریس کلب برسلز میں فوٹو گرافی کی نمائش بھی شامل ہے۔یورپی پارلیمینٹ کے زیر اہتمام سٹراس برگ میں 13 نومبر کو اس فوٹو گرافی کی نمائش کا اہتمام کیا جائے گا۔وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان پائیدار امن کے عنوان سے دو اجلاسوں کی صدارت کریں گے۔7 نومبر کو وزیراعظم اتفاق رائے پیدا کرنے کیلیے بین الاقوامی برادری کے کردار کے عنوان پر اجلاس کی صدارت کریں گے۔8 نومبر کو یورپی پارلیمینٹ کیلیے قرارداد کے مسودے پر ورکشاپ کو انعقاد کیا جائے گا۔کشمیر ویک کا اہتمام یورپی یونین میں کشمیر کونسل نے کیا ہے جس کی میزبانی رکن یورپی پارلیمینٹ واجد خان اور رکن یورپی پارلیمینٹ سجاد کریم کر رہے ہیں۔اس سلسلے میں برسلز اور سٹارس برگ میں یورپی پارلیمینٹ میں کئی اجلاس ہوں گے جن کا اہم مقصد پائیدار امن کی تلاش ہے۔دریں اثنائ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت دنیا کا اہم ترین مسئلہ ہے جس نے خطے کی 4 ایٹمی طاقتوں کو مساوی انداز پر متاثر کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا جارحانہ اور ہٹ دھرمی کا رویہ خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر رہا ہے اگر بھارت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو جنوبی ایشیائ میں امن ایک خواب ہی رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر موقع پر انتہائی لچک کا مظاہرہ کیا ہے مگر وہ کشمیریوں کو بھارتی سنگینوں کے حوالے نہیں کر سکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشنر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کو اجاگر کیا اور بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرے اور اب برطانیہ کی پارلیمینٹ سے جاری رپورٹ میں۔بھی بھارتی فوج کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان مظالم کو روکے۔وزیراعظم نے کہا کہ اب یورپی یونین کے زیر اہتمام کشمیر ویک کا مقصد بھی یہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم انسانیت دوست اقوام کو ناقابل قبول ہیں۔انہوں نے کہا یورپ کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباو برقرار رکھیں تاکہ وہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو روکے اور مقبوضہ کشمیر میں فوجی جبر و استبداد میں کمی لائے تاکہ محکوم کشمیری سکھ کا سانس لیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مطابق حق خودارادیت ہے اور حق خودارادیت کا مقصد الحاق پاکستان ہے جو کشمیریوں کی منزل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں