آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر شرح خواندگی میں 85%کا ہدف حاصل کر کے پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں سے آگے نکل گیا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ریاست سو فیصد تعلیم کا ہدف حاصل کر کے اس خطہ میں ایک نمایاں مقام حاصل کر لے گی۔ ہماری بچیاں تعلیم میں بچوں سے بھی آگے ہیں جو ہمارے لئے ایک اعزاز اور روشن مستقبل کی علامت ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے خواتین یونیورسٹی باغ کے دوسرے سالانہ جلسہ عطائے اسناد (کانوکیشن) سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے سابق چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، آزادکشمیر کے وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان، ممبرقانون ساز اسمبلی و سابق امیر جماعت اسلامی عبد الرشید ترابی، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی باغ پروفیسر ڈاکٹر محمد حلیم خان، وائس چانسلر یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد رسول جان، وائس چانسلر آزادجموں وکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی اور مختلف فیکلٹی ممبران کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد اور طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ صدر آزاد کشمیر نے جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے والی چار سو سے زائد طالبات کو اسناد اور نمایاں اعزاز حاصل کرنے والی طالبات کو طلائی تمغے دینے کے بعد ان سے مخاطب ہو کر کہا کہ آج آپ اپنی زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز کر رہی ہیں۔ جامعہ سے ڈگری کا حصول آپ کی منزل نہیں بلکہ ایک نشان راہ تھاجسے آپ نے عبور کیا لیکن آپ کا سفر ابھی جاری ہے۔ انہو ں نے کامیاب ہونے والی طالبات پر زور دیا کہ وہ آج کے دن یہ عہد کریں کہ عملی زندگی میں امانت و دیانت ، فرض شناسی اور دوسرو ں کی خدمت کے جذبے سے ملک اور اپنے معاشرے کی خدمت کریں گی اور اگر آ پ نے اسوہ حسنہ کی روشنی میں زندگی گزاری اور یہی درس دوسروں کو دیا تو میں اس علاقے میں ایک مکمل انقلاب کی خوشخبری دیتا ہوں اور یہ پیشنگوئی بھی کرتا ہوں کہ نہ صرف ہمارا معاشرہ سدھر جائے گا بلکہ قانون کی حکمرانی اور سماجی انصاف کا خواب بھی پورا ہو جائے گا۔ صدر سردار مسعود خان نے طالبات پر یہ زور بھی دیا کہ وہ اپنی زندگی کا مقصد اور منزل کا تعین کریں کیونکہ جو لوگ زندگی کے مقصد کا تعین کئے بغیر بے مقصد سفر کرتے رہتے ہیں وہ اس جہاز کی مانند ہوتے ہیں جو قطب نما کے بغیر سمند ر میں چلتے ہوئے طوفانوں اور بے رحم موجوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ موجودہ دور علمی معیشت کا دور ہے اور اس دور میں صرف وہی اقوام ترقی اور خوشحالی کی معراج حاصل کررہی ہیں جو علمی معیشت میں دوسری اقوام سے آگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر بے حد مسرت ہوئی ہے کہ ہماری جامعات باالخصوص خواتین یونیورسٹی باغ میں بائیو ٹیکنالوجی ، نینو ٹیکنالوجی، اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی ترویج اور فروغ آزادکشمیر کی موجودہ حکومت کے ترجیحات میں شامل ہے اور ہماری یہ کوشش ہے کہ ہم اپنے بچوں کو وہ تعلیم دیں جس کی مارکیٹ میں طلب ہے۔ تاکہ کالجوں اور یونیورسٹیوں سے فار غ التحصیل ہونے والے طلبا و طالبات کو روزگار کے حصول میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس مقصد کے لئے ہماری جامعات میں جاب فیئرز کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جن میں کارپوریٹ سیکٹر اور نجی شعبہ سے وابستہ افراد اور اداروں کو مدعو کیا جاتا ہے جو جامعات میں آکر اپنی ضرورت کے مطابق ہیومن ریسورس کا انتخاب کرتے ہیں۔ صدر نے جامعہ خواتین باغ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد حلیم خان اور فیکلٹی ممبرز کو مختصر عرصے میں جامعہ قابل رشک ترقی دینے پر مبارکباد پیش کی۔ قبل ازیں جلسہ عطائے اسناد سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر
مقبول خبریں
تازہ ترین
- موجودہ حکومت کو عوام مسترد کر چکے،سخت نہیں اچھے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے،اسد عمر
- پاکستان کی سیاست عمران خان کے گرد گھومتی ہے ‘ہمایوں اخترخان
- عمران خان ناکام مارچ کے بعد عدالت کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
- مہنگائی بم کی دوسری قسط جون میں آئے گی، پرویز الٰہی
- ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز، 16 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments