ہم چاہتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کو ختم ہونا چاہیے سہیل محمود

2003 کی جنگ بندی کو باقاعدہ طور پر معاہدے کی شکل دے دی جائے۔
لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پاکستان کے حق میں ہے اور نہ بھارت کو فائدہ ہوگا،
بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود کا بھارتی نیوز چینل کو انٹرویو

بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے بھارتی نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر بھارت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت دی گئی تو پاکستان اسے منظور کرلے گا۔دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے محمودکا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کو کچھ ماہ یا کچھ سالوں کیلئے بھی ملتوی کرسکتے ہیں، لیکن بلا آخر پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود مسائل کا حل صرف مذاکرات میں ہی ہے اور اس لیے دونوں ممالک کو مل بیٹھ کر بات چیت کرنا ہوگی جس سے ان کے مسائل حل ہوسکیں۔ہندوستان اور بھارت کے درمیان سرحد پر جاری تنازع کے حوالے سے پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ نہ تو پاکستان کے حق میں ہے اور نہ ہی بھارت کو اس سے کوئی فائدہ حاصل ہوگا، پاکستانی فوج کا بڑا حصہ ضرب عضب آپریشن کی وجہ سے مغربی سرحدوں پر تعینات ہے تاہم یہ کہنا کہ سرحد پر کشیدگی میں اضافہ پاکستان کی جانب سے کیا جارہا ہے، یہ غلط ہے۔پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کو ختم ہونا چاہیے اور 2003 کی جنگ بندی کو باقاعدہ طور پر معاہدے کی شکل دے دی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں