ہمیں ہرحال میں نام نہاد انتخابی عمل سے اظہارِ تعلق کرنا چاہیے یاسین ملک

نام نہاد انتخابی عمل سے کشمیر پر غاصب طاقتوں کے پنجے مضبوط ہوجائیں
سری نگر(کے پی آئی)سینئر آزادی پسند راہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیرت رسولۖ ایک سمندر ہے اور اس سے دنیا کے ہر معاملے میں راہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ رسول پاکۖ کی بعثت کے وقت عرب قوم مختلف قبائل میں بٹی ہوئی تھی اور آپۖ کے کا کرشمہ تھا کہ جس نے ایک بٹی ہوئی قوم کو جوڑکر نہ صرف ایک قوم، بلکہ امت بنادیا۔ اس وقت ہم بھی برابر اسی صورتحال سے دوچار ہیں۔ ہمارے نام نہاد علماء ایک دوسرے کو کفر کا فتویٰ دیکر اس امت کو پھر دورِ جاہلیت کی طرف لے جاکر ٹکڑوں میں بانٹ رہے ہیں۔ آزادی پسند راہنما نے کہا کہ نبی پاکۖ کی تعلیمات کے مطابق ہمیں ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔ جموں کشمیر میں منعقد کرائے جانے والے پنچائتی انتخابات پر بات کرتے ہوئے یاسین نے کہا کہ سرکار کی طرف سے دئے گئے اعدادوشمار پر یشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں ہرحال میں ایسے کسی بھی عمل سے اظہارِ تعلق کرنا چاہیے جس سے یہاں پر غاصب طاقتوں کے پنجے مضبوط ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تو سیاسی جگادروں نے 2فیصد سے بھی کم ووٹ لیکر بھی اپنی ”شاندار” کامیابی کا جشن منایا۔ یاسین نے کہا کہ ہمیں اس مخمصے میں نہیں پڑنا چاہیے کہ ہمارے الیکشن بائیکاٹ سے کون جیتتا ہے اور کس کو رسوائی کا اقتدار ملتا ہے، ہمیں صرف اپنے مقصد کی آبیاری کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ الطاف حسین ندوی نے اپنے مخصوص انداز میں موجودہ ملی انتشار اور سرپٹھول کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسوۂ حسنہ سے دوری اور عملی کردار کے بجائے گفتار کے بلند نابگ دعویٰ ہماری بدنصیبی اور حرماں نصیبی کی اصل جڑ ہے۔ ہم اپنے اسلافوں سے نہ کچھ سیکھنا چاہتے ہیں اور نہ ہی ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوئی ٹھوس کوشش کرتے ہیں۔ اسی لیے اتنے بلند نصب العین اور اتنی رحمت اللعالمین جیسی معتبر قیادت کی درخشندہ تعلیمات کے باوجود بھی اس وقت امت مسلمہ زوال وپستی کی گہرائیوں میں گم ہوچکی ہے اور جب تک نہ ہم اپنی زندگی کو قرآن وسنت کے زریں اصولوں کے مطابق بسر نہیں کریں، ہم کامیاب نہیں ہوں گے۔ ایڈوکیٹ زاہد علی نے اپنا خطاب میں کہا کہ رسول اللہۖ نے صراط المستقیم کی طرف دعوت دی ہے اور جو بھی اس واضح اور پر حیات نصب العین کی طرف لوگوں کو مدعو کرے گا وہ خود بھی ان احکامات کا عملی نمونہ ہونا چاہیے۔ خالی نعروں اور دعاؤں سے مزنل نہیں مل سکتی۔ اللہ کے مدد کی کچھ شرائط ہوتے ہیں جن کے بغیر ہم اس کے مستحق نہیں ہوسکتے۔اس دوران سیرتی مجلس میں امرتسر پنجاب میں ہوئے دھماکے میں تین افراد کی ہلاکت پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں