پاکستان، لائن آف کنٹرول کے اس پار اپنی فوج کو بھیجے۔سید صلاح الدین

سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا
حکومت پاکستان کشمیری نوجوانوں کو مسلح کرے، ہمیں فوجی مدد دینا پاکستان کی ائینی زمہ داری ہے
بھارت کیخلاف ہماری جنگ تاحصول آزادی ہر قیمت ہر صورت جاری رہے گی۔مظفرآباد میں خطاب
متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ اورحزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کامظفرآباد میں خطاب
مظفرآباد: متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ اورحزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو تعینات کرنے کا مطالبہ کردیا۔ مظفر آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران سید صلاح الدین نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے خاص طور پر 5 اگست کے بھارتی اقدام کے بعد کی صورتحال پر بات کی۔اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ لائن آف کنٹرول کے اس پار جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کو انتہائی ضروری فوجی امداد فراہم کرنے کے لیے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی امن فوج کو تعینات کیا جائے یا پاکستان، لائن آف کنٹرول کے اس پار اپنی فوج کو بھیجے۔سید صلاح الدین نے کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر میں انسانیت کو بچانے کے لیے اقوام متحدہ فی الفور آپنی امن افواج کو بھیجے، ورنہ ایک فریق کی حیثیت سے پاکستان کی آئینی زمہ داری ہے کے وہ مظلوم کشمیریوں کی مدد کیلیئے آگے بڑےـبھارت کیخلاف ہماری جنگ تاحصول آزادی ہر قیمت ہر صورت جاری رہے گی۔ کے پی آئی کے مطابق مظفرآباد میں عوامی اجتماع سے خطاب میں سید صلاح الدین احمد نے کہا کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انتخابی وعدے کے مطابق جموں کشمیر کی متنازعہ خصوصی حیثیت کو قانونی جارحیت سے ختم کر کے ریاست کے وجود،تشخص اور وحدت کو پارہ پارہ کردیا ہے۔ ہمارے سیاست کار، سفارت کار اور ارباب اقتدار نے بروقت بھارت کے عزائم کو ناکام بنانے کیلیئے کوئی قدم نہیں اٹھایا، سید صلاح الدین نے خطاب میں کہا کے مودی کے منشورمیں آزاد کشمیر پر بھی قبضہ کرنا شامل ہے بھارت تیزی سے ناپاک ارادوں کو پروان چڑھا رہا ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی ضابطوں سے سرکشی کرکے سہ فریقی مسئلہ کی متنازعہ حیثیت کو یکطرفہ طور پر بدل دیا ہے، مودی مقبوضہ ریاست کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے منصوبے پے کار بند ہے مودی حکومت تیرہ لاکھ شرناتریوں کو آباد کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے مودی صنعت کاروں کو کارخانے لگانے کیلیئے بلا رہا ہے۔ سید کا کہنا تھا کے تاریخ میں پہلی بار ایک پوری قوم کو کرفیو میں جھکڑ دیا گیاہے، فوجی طاقت سے پوری ریاستی عوام کو یرغمال اور محاصرے میں لے لیا ہے میڈیاء بلیک آؤٹ کا شکار ہے،ہندوستان کا سفاک سامراج مسلمانوں کے خون کا پیاسا بن چکا ہے بی جے پی کے ان ہی ظالموں نے جموں کے نہتے مسلمانوں کو لاکھوں کی تعداد میں قتل کیا تھا۔ سید صلاح الدین نے خطاب میں کہا کے مملکت خداداد پاکستان! اللہ تعالیٰ کی زات عالی کے بعد ہمارا واحد دنیاوی سہارا ہے پاکستان ہمیں بہت عزیز ہے یہی ہماری امیدوں کا مرکز ہے انھوں نے کہا کے ہم وزیراعظم عمران خان،عوام خواتین، بچوں اور بزرگوں کے مشکور ہیں ہمارے بھائی کشمیری عوام کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کے ان مشکل حالات میں کے جب بھارت جموں کشمیر کے عوام کی قوت مزاحمت کو کچلنا چاہتا ہے، جزبہ حریت کو مٹانے کی کوشش ہو رہی ہے، دس ہزار سے زائد نوجوان بھارتی جیلوں میں ٹھونس دیئے گئے ہیں، اُن بے بس کشمیری اسیران پر ٹارچر سیلوں میں بد ترین ظلم ہو رہا ہے، براہمن سامراج نے پوری ریاست کو کرفیو میں جھکڑ رکھا ہے، سید نے کہا کے مقبوضہ ریاست کے عوام پاکستان کی طرف مدد کیلیئے دیکھ رہے ہیں اس اہم موقع پر ہمیں اور انصار بھائیوں کو بھارت کیخلاف عسکری مزاحمت سے روکنے کے بھاری اقدامات اٹھا کر پابند کردیا گیا ہے۔ جو بہت بڑا ظلم ہے پابندیوں کی وجہ سے پوری ریاست کے لوگوں میں بد گمانیوں اور غلط فہمیوں کو تقویت مل رہی ہے۔ سید نے کہا کے ہماری قوم جری، بہادر، نڈر اور بے باک ہے بھارت کا کوئی بھی جبر ان کے پائہ استقلال میں لغزش پیدا نہیں کر سکتا، پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے اسلام کی بنیاد پر بننے والا ملک جسے مدینہ ثانی کا درجہ حاصل ہے پاکستان ایٹمی قوت کا حامل ملک ہے افواج پاکستان پر لازم ہے کے وہ جموں کشمیر کے عوام کی فوجی مدد کیلیئے کشمیر میں داخل ہوں۔ ان کا کہنا تھا کے کشمیری عوام کی انتھک جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجے میں آج مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں سنا جا رہا ہے دنیا متوجہ ہو رہی ہے، لیکن بھارت ظالم، بد عہد مکار اور چالاک دشمن ہے، جو صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، انھوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور پاک افواج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کے اللہ کا حکم ہے کے آپ کشمیر کے مظلوموں کی مدد کے لیے عملی طور اقدامات اٹھائیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں افواج پاکستان کا قدم رکھنا ہی ہوگا تو پورا کشمیر ان کے ساتھ کھڑا ہو جائے گا، پاکستان کو فوجی مداخلت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئیے۔ سیاسی، سفارتی کاوشیں سب قابل تعریف لیکن بھارت کو جموں کشمیر سے کھدیڑنے کے لیے سوائے طاقت اور جہاد کے کوئی راستہ نہیں، پاکستان کے ارباب اقتدار، کشمیر دوست عوام سے مطالبہ ہے کے وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے ہم تاریخ کے اس نازک ترین موڑ پر پاکستان سے فوجی مداخلت کی اپیل کرتے ہیں، دوسرا راستہ یہ ہے کے حکومت پاکستان کشمیری نوجوانوں کو مسلح کرے، ہمیں فوجی مدد دینا پاکستان کی ائینی زمہ داری ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں