مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 79ویں رو ز بھی معمولات زندگی مفلوج

سرینگر22اکتوبر
مقبوضہ کشمیر میںبڑی تعداد میں بھارتی فوجیوںکی تعیناتی اور دفعہ 144کے تحت سخت پابندیوںکے نفاذ کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوںمیں آج مسلسل 79ویں رو ز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ علاقے بعض پوسٹ پیڈ موبائل فون کنکشز ایک ہفتہ قبل کھولے گئے تھے تاہم انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل کنکشن ابھی تک معطل ہیں۔ ان پابندیوںکے باعث لوگوںکا اپنے پیاروںسے رابطہ منقطع ہے اور صحت اور سیاسحت کے شعبے بری طرح متاثرہوئے ہیں۔ دکانیں اور کاروباری مراکز صبح اور شام کے وقت چند گھنٹوں کیلئے کھلنے کے سوا دن بھر بندرہتے ہیں۔ تعلیمی ادارے اوردفاتر اگرچہ کھلے ہیں تاہم ویرانی کا منظر پیش کرر ہے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔یہ سول نافرمانی کی ایک غیر رسمی شکل ہے جس نے بھارت کے 5اگست کے غیر قانونی اقدام اور مقبوضہ علاقے میں صورتحال کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے کی اس کی کوششوں کے خلاف احتجاج کیلئے وادی کشمیر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ طلباء ، دکانداروں ، پھلوں کے کاشت کاروں، تاجروںاور سرکاری اور نجی شعبے کے کارکنوں سمیت تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اس جامع اور پر امن تحریک میں حصہ لے رہے ہیں۔ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق پوسٹ پیڈ موبائل فون سروس جو ایک ہفتہ قبل ہی کھولی گئی ہے کو ایک بار پھر 31اگست کو جب جموںوکشمیر کی یونین ٹیریٹری کی حیثیت کوعملانافذ کیاجائے گا کے موقع پر دوبارہ بند کیاجاسکتا ہے ۔ قابض انتظامیہ اس موقع پر بھارت مخالف مظاہروں کو ناکام بنانے کیلئے دیگر پابندیوںکے علاوہ موبائل فون سروس بھی معطل کر سکتی ہے ۔ KMS-02/Y

اپنا تبصرہ بھیجیں