پاکستان مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدامات اور سیاسی نقشوں کو مسترد کرتا ہے  دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدامات اورنقشے صرف ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش ہے پاکستان ان سیاسی نقشوں کو مسترد کرتا ہے۔دفتر خارجہ میں میڈیا کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا کہ بھارتی افواج کی بربریت کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور مکمل لاک ڈان ہے، امریکی ذیلی کمیٹی برائے جنوبی ایشیا کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ خوش آئند ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی اقدامات اور نئے نقشے صرف ڈیمو گرافی تبدیلی کی سازش ہے، پاکستان ان سیاسی نقشوں کو مسترد کرتا ہے۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پرعملدرآمد کیلئے مسلسل کوشش کر رہا ہیاور امید کرتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا جائے گا۔ترجمان نے کہا کہ بابا گرونانک کے جنم دن پر پاکستان نے کرتارپورآنے والے یاتریوں کیلئے پیکج بنایا ہے جس کے تحت یاتریوں کیلئے ویزہ ، دس روز قبل فہرستوں کے تبادلہ اور بیس ڈالر فیس کی شرط ختم کی گئی ہے۔ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کرے گا،پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیااور بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے ان خیر سگالی اقدامات کو سراہا۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری سے خطے کی تاریخ بدلے گی، یاتریوں سے 9 اور 10 نومبر کو فیس نہیں لی جائے گی۔ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا بھارت ہندوتوا نظریہ پر عمل پیرا ہے، باباگرونانک کے جنم دن پر پاکستان نے کرتارپور آنے والے یاتریوں کیلئے خصوصی پیکج بنایا ہے، ، پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیا ہے، بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے ان خیر سگالی اقدامات کو سراہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کرتارپور راہداری ایک مخصوص ایریا ہے، جو بھی سیکھ یاتری کرتار پور آئیں گے وہ اسی دن واپس چلے جائیں گے، کرتار پور راہداری آنیوالے سکھ یاتری کسی اور علاقے میں نہیں جاسکیں گے، نوجوت سنگھ سدھو کو ویزا جاری کر دیا گیا ہے، امید ہے وہ تشریف لائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں